وزیرستان ۳ جولائی،۲۰۲۵ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات آئےروز بڑھتے جارہےہیں۔ شمالی وزیرستان کی حسن خیل شوال وادی میں افغانستان کےراستے سے ہندوستان کے حمایتی دہشت گردوں کی پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش ناکام کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق، تقریباً ۳۰ دہشت گردوں نے پاکستان میں داخل ہونے کے لیے سرحد پر موجود حفاظتی باڑ کاٹی، لیکن جیسے ہی وہ پاکستانی حدود میں داخل ہوئےسکیورٹی فورسز نےفوراًسے جوابی کارروائی کی۔
فائرنگ کا تبادلہ
اس موقع پرسکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوئی، جس کےنتیجےمیں ۱۷دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
سکیورٹی فورسز نے ہندوستانی دہشتگردوں کے خلاف کارروائی ایسے وقت میں عمل لائی گئی ہے جب خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں دہشت گردوں کے حملوں میں گزشتہ کچھ دنوں سے اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ دوسری جانب سکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر جنوبی وزیرستان میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق کرفیو کے دوران بازاروں اور ٹریفک کے راستے بند رہیں گے۔کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی،سکیورٹی حکام
بورڈ کے امتحانات ملتوی
بنوں بورڈ نے سکیورٹی خطرات کودیکھتےہوئے نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔ بورڈ کے چیئرمین کے بیان کے مطابق، میٹرک کے دیگر پرچے تو ہو چکے ہیں،لیکن دو پرچے باقی ہیں،جن کی تاریخ کا اعلان حالات بہتر ہونے پر جلد کیا جائے گا۔
دیکھیں: علاقائی تباہی کا خدشہ: پاکستان نے افغان بحران پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کر دیا