یاد رہے کہ پاک افغان کشیدگی کے دوران افغان فورسز نے باب دوستی کو بھی بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس سے یہ تاریخی علامت عارضی طور پر منہدم ہو گئی تھی۔ گزشتہ رات بھی دونوں فورسز کے درمیان اسی سرحد پر فائرنگ کا طویل تبادلہ ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دیگر بھارتی اسپانسرڈ خوارج کے خاتمے کیلئے سرچ اور کلیئرنس آپریشنز جاری ہے، فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دہشتگردی کیخلاف مہم پوری قوت سے جاری رہے گی۔
اکبر اور راجہ پاکستان کی مسلح افواج کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ اکبر سابقہ احتساب کمیشن کے سربراہ رہ چکے ہیں جبکہ راجہ مفرور فوجی ہیں اور سوشل میڈیا پر پاکستانی فوج کے اقدامات کو بلا وجہ نشانہ بناتے رہے ہیں۔
تاہم پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا انسانی حقوق اور جمہوری عمل کے فروغ کے لیے ضروری ہے اور اسے کسی مخصوص نظریے یا ایجنڈے کے فروغ سے جوڑنا درست نہیں۔
تینتیس سال بعد بھی بابری مسجد کی شہادت صرف ایک تاریخی المیہ نہیں، بلکہ بھارت میں بڑھتی ہوئی مذہبی انتہاپسندی، مسلمانوں کے خلاف امتیازی رویوں اور عدالتی ناانصافی کی علامت کے طور پر دیکھی جاتی ہے۔
تنظیم کے مطابق یہ خطرہ ایک ایسی ’’مربوط اور پیشگی طے شدہ کارروائی‘‘ سے جڑا ہوا ہے جس میں طالبان کی انٹیلی جنس، تحریک طالبان پاکستان، ترکستان اسلامک پارٹی، اور مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی حمایت شامل ہے۔