پاکستان اور جرمنی نے دفاع، سیاست، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور تعلیم سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کی تجدید کی ہے۔ یورپی یونین کے چوتھے انڈو پیسفک منسٹریل فورم کے موقع پر وزیرِ خارجہ پاکستان اسحاق ڈار اور جرمن ہم منصب یوہان فادفول کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کے مثبت اور مستحکم سفر پر اطمینان ظاہر کیا۔
ملاقات میں خطے اور عالمی سطح پر بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور جرمنی قریبی سفارتی رابطہ جاری رکھیں گے تاکہ مشترکہ چیلنجز کا حل تلاش کیا جاسکے اور تعاون کے نئے پہلوؤں کو مضبوط بنایا جاسکے۔ وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے جرمنی کے ساتھ سیاسی و دفاعی مکالمے کے فروغ کو پاکستان کی پُراعتماد اور عملی خارجہ پالیسی کا حصہ قرار دیا، جو علاقائی استحکام اور عالمی سفارت کاری میں اسلام آباد کے بڑھتے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔
دونوں ممالک نے اس بات کی بھی توثیق کی کہ باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ دونوں معیشتوں کے لیے سودمند ہے، جبکہ جرمنی کی جدید ٹیکنالوجی، ہنر کی تربیت اور تعلیمی تعاون پاکستان کے اندر جدت پسند ترقی اور مہارت پر مبنی معیشت کی جانب منتقلی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ جرمنی کی ٹیک اور صنعتی مہارت کے ساتھ پاکستان کا سرمایہ کار دوست ماحول اور اصلاحاتی عمل مستقبل میں مضبوط اقتصادی شراکت داری کی بنیاد بن سکتا ہے۔
پاکستان جرمنی تعلقات کی مثبت سمت پاکستان کی متوازن، نتیجہ خیز اور پائیدار سفارت کاری کا ثبوت ہے، جو نہ صرف یورپ بلکہ عالمی سطح پر اس کی مؤثر موجودگی کو تقویت دے رہی ہے۔ دونوں ممالک کا قریبی مکالمہ جاری رکھنے کا فیصلہ اس بات کا مظہر ہے کہ اسلام آباد اور برلن آئندہ برسوں میں وسیع تر تعاون کے لیے پرعزم ہیں، جو دفاعی شراکت داری سے لے کر تعلیم اور کاروبار تک ہر شعبے میں نئے امکانات کھولے گا۔
دیکھیں: جرمنی کے شہر بون میں افغانستان کا جنرل قونصل خانہ دوبارہ فعال