پاکستان اور ترکیہ نے توانائی اور معدنیات کے شعبوں میں تعاون مضبوط بنانے کے لیے پانچ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ترکی کی جانب سے پاکستان کے دورے پر موجود ترک وزیر الپ ارسلان بائرقدار نے کیے جبکہ اس تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک اور وزیر توانائی اویس لغاری بھی موجود تھے۔
اہم معاہدے اور منصوبے
مفاہمتی یادداشتوں میں ایسٹرن آف شور انڈس سی، زیارت نارتھ بلاک، سکھپورٹو بلاک، ڈیپ سی بلاک اور آف شور ڈیپ ایف بلاک کے لیے پیٹرولیم کنسیشن معاہدے شامل ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے توانائی کے شعبے میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب ایردوان نے 2022 میں باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا تھا جبکہ 2024 میں یہ تجارت 1.4 ارب ڈالر رہی۔
سرمایہ کاری
ترک وزیر توانائی الپ ارسلان بائرقدار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش، توانائی انفراسٹرکچر اور معدنیات کے شعبے میں نئے منصوبے شروع کرنا چاہتا ہے۔ ترک وفد نے وزیرِ پیٹرولیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں ترک پیٹرولیم کا دفتر کھولا جا رہا ہے، جس میں دس ترک شہری مقامی افراد کے ساتھ مل کام کریں گے۔ دونوں ممالک نے پیٹرولیم کی خریداری کے لیے مشترکہ تجارتی کمپنی قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
دیکھیں: زلمے خلیل زاد کو افغان انٹیلیجنس ایجنسی نے پروپیگنڈا پھیلانے کیلئے استعمال کیا؛ امر اللہ صالح