اس موقع پر متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا بھی امکان ہے۔پاکستان اور انڈونیشیا قریبی، خوشگوار اور دیرینہ تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ اقدار اور باہمی مفادات پر مبنی ہیں۔
پاکستانی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور پشاور میں تازہ خودکش بم دھماکوں کے پیچھے جماعت الاحرار کے دہشت گرد شامل تھے، اور افغان سرزمین کا استعمال پاکستان کے لیے مسلسل سیکورٹی چیلنج بنا ہوا ہے۔
افغان طالبان نے کالعدم جماعتُ الاحرار کے خلاف کارروائی اور متعدد گرفتاریوں کا دعویٰ کیا تھا مگر جماعت الاحرار کے تعزیتی اجلاس نے ان دعوؤں کی ساکھ پر سوال اٹھا دیے ہیں
یاد رہے کہ پاک افغان کشیدگی کے دوران افغان فورسز نے باب دوستی کو بھی بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس سے یہ تاریخی علامت عارضی طور پر منہدم ہو گئی تھی۔ گزشتہ رات بھی دونوں فورسز کے درمیان اسی سرحد پر فائرنگ کا طویل تبادلہ ہوا ہے۔