“پشاور – 16 جون، 2025: پشاورآپریشن میں “گجرات ویڈیو والا ٹی ٹی پی کمانڈر ہلاک ”
سیکیورٹی فورسز نے پشاور رنگ روڈ کے قریب ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایک مطلوب ٹی ٹی پی کمانڈر کو ہلاک کر دیا۔
ہلاک ہونے والا شدت پسند خمیم عرف رؤف خیبر کے علاقے باڑہ کا رہائشی تھا اور حال ہی میں پنجاب کے شہر گجرات میں وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں نظر آیا تھا جہاں وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اسلحہ لہراتے ہوئے ایک ا گاڑی میں موجود تھا۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا باعث بنی اور پنجاب میں سیکیورٹی کی صورتحال پر سنجیدہ سوالات اٹھائے گئے۔ تحقیقات کا دائرہ بڑھاتے ہوئے حکام نے پشاور کے علاقے ایچ بی کے ہائپر مارکیٹ کے قریب شدت پسندوں کے ایک ٹھکانے کا سراغ لگایا۔
سیکیورٹی فورسز نے تصدیق شدہ معلومات کی بنیاد پر چھاپہ مارا۔ کارروائی کے دوران ٹی ٹی پی کمانڈر خمیم سمیت چار شدت پسند مارے گئے۔ باقی تین افراد کا تعلق ٹی ٹی پی کے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سرگرم نیٹ ورک سے تھا جو سہولت کاری اور نقل و حرکت کے ذمہ دار تھے۔
حکام کے مطابق یہ گروہ کسی بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، جسے بروقت کارروائی سے ناکام بنا دیا گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک جواں مرد فوجی زخمی ہوا، تاہم اس کی حالت بہتر ہے۔
جائے وقوعہ سے اسلحہ، موبائل اور دیگر آلات بھی برآمد کیے گئے ہیں، جنہیں اب تجزیے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ گروہ کے بڑے نیٹ ورک تک رسائی حاصل کی جا سکے۔
گجرات کی وائرل ویڈیو نے اس وجہ سے بھی تشویش پیدا کی کہ شدت پسند ایک محفوظبو پُرامن علاقے میں کھلے عام گھوم رہے تھے۔ حکام کا ماننا ہے کہ یہ عمل صرف نقل و حرکت نہیں بلکہ ذہنی جنگ کا بھی حصہ تھا—جس کا مقصد خوف پیدا کرنا اور ٹی ٹی پی کی قوت کی دِکھانا تھی۔
مزید کارروائیوں کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے جن میں ان افراد کو نشانہ بنایا جائے گا جو اس گروہ کی مدد، رہائش یا سفری سہولیات فراہم کر رہے تھے۔ گجرات اور گردونواح میں سیکیورٹی کو بھی مزید بہتر کیا جارہا ہے۔۔
یہ کامیاب آپریشن اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ شہری علاقوں میں ٹی ٹی پی کمانڈر اور اس کے نیٹ ورک اب بھی ایک بڑا خطرہ ہیں، جس کے خلاف مستقل منصوبہ بندی کے تحت فلفور کاروائی عمل میں لائی جائے اور ساتھ ساتھ محبّ وطن شہریوں کے تعاون کی بھی ضرورت ہے۔
دیکھیئے: ٹی ٹی پی غداری: نور ولی محسود نے اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کی حمایت کی