تزویراتی تعاون پر اتفاق
جون 2525
بیجنگ-25 جون 2025: پاکستان کے قومی سلامتی مشیر لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک نے بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی سلامتی کونسل سیکرٹریز میٹنگ میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ اس دورے میں پاک چین تزویراتی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ جبکہ خطے میں امن واستحکام بھی اجلاس کے اہم ایجنڈے میں شامل تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک جو انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ بھی ہیں۔انہوں نے خطے میں استحکام اور دہشت گردی کے خلاف تعاون پر زور دیتے ہوئے پاکستان کی طرف سے بھرپورحمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے امن و سلامتی کے چیلنجز جیسے سائبر وارفیئر اور ہائبرڈ خطرات کے خلاف اجتماعی ردّعمل کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
چینی عہدیداروں کے ساتھ اعلی سطحی مذاکرات
اعاصم ملک نےاپنے دورے کے دوران چینی رہنماؤں کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں۔ دونوں فریقوں نے دفاعی اور انٹیلی جنس کے تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے دہشت گردی، سائبر خطرات اور علاقائی استحکام کے شعبوں میں مل کر کام کرنے کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔
جرل عاصم ملک کا دورہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کے اگست میں چین کے ممکنہ دورے سے قبل ہوا۔
سفیر جیانگ نے پاکستان کی فعال سفارت کاری کی تعریف کی۔ انہوں نے ایران۔اسرائیل تنازع سمیت بین الاقوامی تنازعات کے پُرامن حل کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے سلامتی کونسل میں بھی پاکستان کی کوششوں کو خوب سراہا۔
پاکستان کی جدوجہد
لیفٹیننٹ جنرل ملک نے پاکستان کے نقطہ نظر پر توجہ دلائی۔ انہوں نے عالمی برادری کومتوجہ کیا کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے طاقت کے بجائے مذکاراتث پرغورکریں۔ انہوں نے خودمختاری کا احترام اور باہمی تعاون پر بھی گفتگو کی۔
وزیراعظم نے سفیر جیانگ کے ساتھ ملاقات میں چین کے ساتھ پاکستان کے مضبوط تعلقات کو ایک مرتبہ پھر دہرایا۔ میاں محمدشہباز شریف نے معاشی اور ترقیاتی معاملات میں چین کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ایم ایل ون، گوادر پورٹ اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور سی پیک سے اہم ترین منصوبوں کو مکمل کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
فریقین نے اتفاق کیا کہ امن اور ترقی ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے خطےکےممالک میں شراکت داریوں کو مزید بڑھانےمیں باہمی دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس دورے نے ایک واضح پیغام دیا کہ پاکستان عالمی طاقتوں کے ساتھ ذمہ دارانہ جدوجہد کے لیے تیار ہے۔
ایس سی او میں پاکستان کی شرکت اور چین کے ساتھ سفارت کاری اور ترقی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ بدلتی ہوئی جیوپولیٹیکل لینڈ اسکیپ میں تزویراتی تعاون کی ایک واضح اور مستحکم حکمتِ عملی کی عکاسی کرتا ہے۔
دیکھیں: سی پیک: توسیع پاکستان اورافغانستان تعلقات میں نیا موڑ