دوسرے ملک کے خلاف لڑائی کی اجازت دینے کا اختیار محض ریاست کا ہے؛ پاکستان

پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ تمام غیر ریاستی عناصر کو مسترد کرتا ہے، کیونکہ ریاست ہی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ جنگ یا امن کا فیصلہ کرے۔
ایشیا کپ سپر فور مرحلے میں پاکستان کو بھارت کے ہاتھوں 6 وکٹوں سے شکست

پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹاس کے موقع پر بھارتی کپتان نے ٹاس جیتنے کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہیں ملایا، وہ ٹاس کے بعد سیدھا گفتگو کرنے کی طرف بڑھے۔
پاکستان بُنا پلیٹ فارم کا حصہ، ڈیجیٹل معیشت میں اہم پیش رفت

پاکستان عرب مانیٹری فنڈ کے پلیٹ فارم ‘بُنا’ میں شامل ہوا، ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کے لیے اہم قدم
ڈی آئی خان میں آپریشن، تین افغان شہریوں سمیت سات دہشت گرد ہلاک

فوجی ترجمان نے کہا کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ افغانستان کی عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گی۔
برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے قریبی اتحادیوں نے اس فیصلے پر سخت ردعمل دیا ہے اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک کو ’سزائی اقدامات‘ کی دھمکیاں دی ہیں۔
پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے مگر اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو؛ حکام

پاکستان کا کہنا ہے کہ دوحہ معاہدے کی اس شق پر عمل ضروری ہے جس میں افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کی ضمانت دی گئی تھی۔
افغانستان اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا؛ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل

بیان کے آخر میں واضح کیا گیا ہے کہ افغانستان کی خارجہ پالیسی میں آزادی اور خودمختاری سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
بگرام ایئر بیس واپس نہ کی تو افغانستان کو سنگین نتائج بھگتنا ہو گے؛ ٹرمپ

ماہرین کا کہنا ہے کہ بگرام کی دوبارہ واپسی یا بحالی عملی طور پر پیچیدہ اور مہنگی ثابت ہو سکتی ہے، اس میں بڑے فوجی وسائل اور خطّے میں طویل مدت کے دفاعی انتظامات درکار ہوں گے۔
پاکستان سے کشیدگی نہیں بلکہ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں؛ ذبیح اللہ مجاہد

پاکستان واضح پیغام دے رہا ہے: مکالمہ خوش آئند ہے لیکن عملی اقدامات کے بغیر اعتماد بحال نہیں ہوگا۔ اب سوال یہ ہے کہ آیا افغانستان واقعی اپنے وعدوں کو عملی شکل دینے کے لیے تیار ہے یا نہیں۔
بگرام ایئر بیس اور گریٹ گیم 3.0 کا آغاز

اس نئی گریٹ گیم میں جنگی اڈے، میزائل نظام اور دفاعی معاہدے فیصلہ کن کردار ادا کریں گے، اور افغانستان اب بھی اس گیم کا مرکزی میدان ہے