مکہ المکرمہ: حج 2025 کا رکن اعظم وقوف عرفہ آج ادا کیا جائے گا۔
مناسک کی ادائیگی کےسلسلے میں عازمینِ حج کل خیموں کے شہر منیٰ پہنچے تھے جہاں عازمین رات بھر منیٰ میں عبادات میں مصروف رہے۔
نماز فجر کے بعد عازمین رکن اعظم وقوفِ عرفہ کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات روانہ ہوگئے جہاں ایک اہم رکن اعظم وقوفِ عرفہ ادا کریں گے۔
سیکیورٹی اور صحت کے حکام نے پورے راستے میں آمد و رفت اور ہنگامی خدمات کو مؤثر طریقے سے یقینی بنایا۔ رضاکاروں اور سرکاری اہلکاروں نے حجاج کی رہنمائی کی اور انہیں پانی، کھانا اور طبی امداد فراہم کی۔
عرفات میں، حجاج نے مسجد نمرہ سے دی جانے والی خطبہ حج کو سنا۔ اس خطبے میں امن، ایمان اور اللہ کے سامنے سرِ تسلیم خم کرنے پر زور دیا گیا۔ اس کے فوراً بعد، حاجیوں نے ظہر اور عصر کی قصر اور جمع نماز ادا کی۔
خطبہ حج اور نمازیں
یومِ عرفہ کے عظیم اجتماع میں عازمین مقدس مقامِ عرفات پر واقع مسجدِ نمرہ سے خطبہ سماعت کریں گے جس کے بعد وہ ظہر اور عصر کی نمازیں احکامِ کے مطابق ایک ہی وقت میں جمع و قصر کرکے ادا کریں گے۔
عرفات کے بارے میں قرآن مجید اور احادیث میں کئی مقامات پر ذکر آیا ہے۔
لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَبْتَغُوا فَضْلًا مِّن رَّبِّكُمْ ۚ فَإِذَا أَفَضْتُم مِّنْ عَرَفَاتٍ فَاذْكُرُوا اللَّهَ عِندَ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ ۚ
“تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو، پس جب تم عرفات سے واپس آؤ تو مشعر حرام (مزدلفہ) کے پاس اللہ کو یاد کرو۔ سورہ البقرہ :198”
یہ آیت واضح طور پر عرفات کا ذکر کرتی ہے اور اس مقام کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ اسی طرح سنن ترمذی میں حضرت عبدالرحمن بن یعمرؓ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: حج تو عرفہ ہی ہے۔ جو شخص مزدلفہ کی رات (یعنی یوم عرفہ کے بعد) فجر سے پہلے پہنچ جائے، اس کا حج مکمل ہے۔