خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ اور پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور نے اپنے خطاب میں صوبائی حکومت کی کارکردگی کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا کہ 19ماہ کے دوران 246 ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے اور آج صوبے کے خزانے میں 200 ارب روپے موجود ہیں۔
سابق وزیرِ اعلی نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہماری پارٹی، ہماری مرضی، ہم جسے چاہیں وزیراعلیٰ بنائیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ ہم نے اپوزیشن لیڈرز کو ترقیاتی فنڈز تو نہیں دیے لیکن ان کے حلقوں میں ترقیاتی کام ضرور کرائے۔
بانیِ پی ٹی آئی عمران خان کے حوالے سے کہا کہ تمام ملکی مسائل کو حل کرنے والا ایک ہی لیڈر ہے اور وہ ہمارا لیڈر ہے جو اس وقت جیل میں ہے۔
اپوزیشن کا رد عمل اور واک آؤٹ
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور دو بار استعفیٰ دے چکے ہیں، اس لیے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کا موجودہ عمل غیر آئینی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ان کے پاس اکثریت ہے تو پھر اتنی جلد بازی کیوں؟
اپوزیشن کی جانب سے اس عمل کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کیا گیا۔
دیکھیں: علی امین گنڈاپور مستعفیٰ؛ عمران خان نے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزد کر دیا