پاکستان نے افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کے بیان کو من گھڑت، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔
ترجمانِ دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان نے کسی شہری یا کھلاڑی کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ حالیہ کارروائیاں صرف اور صرف خارجی دہشتگرد گروہ گل بہادر نیٹ ورک کے ٹھکانوں کے خلاف کی گئیں جو افغانستان کے سرحدی صوبے پکتیکا میں واقع تھے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران اسی گروہ نے پاکستان کے اندر دہشتگرد حملوں کی متعدد کوششیں کیں جنہیں پاک فوج نے مؤثر انداز میں ناکام بنایا۔
ان حملوں کے بعد پاکستانی خفیہ اداروں کو درست اور مصدقہ معلومات موصول ہوئیں جن کی بنیاد پر انتہائی درستگی سے دہشتگردی کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔
پاکستانی مؤقف کے مطابق، افغانستان کرکٹ بورڈ کا یہ دعویٰ کہ کارروائی میں کرکٹرز یا شہری ہلاک ہوئے، مکمل طور پر غلط اور جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اے سی بی کا بیان دراصل افغانستان میں سرگرم دہشتگرد نیٹ ورکس کی موجودگی چھپانے اور دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
دوسری جانب، افغانستان کرکٹ بورڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پکتیکا کے ضلع ارگون میں ایک افسوسناک واقعے میں تین افغان کرکٹرز — کبیر، صبغت اللہ اور ہارون — سمیت آٹھ افراد جاں بحق اور سات زخمی ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ کھلاڑی ایک دوستانہ میچ کھیل کر واپس لوٹے تھے جب انہیں مبینہ طور پر پاکستانی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
Statement of Condolence
— Afghanistan Cricket Board (@ACBofficials) October 17, 2025
The Afghanistan Cricket Board expresses its deepest sorrow and grief over the tragic martyrdom of the brave cricketers from Urgun District in Paktika Province, who were targeted this evening in a cowardly attack carried out by the Pakistani regime.
In… pic.twitter.com/YkenImtuVR
اے سی بی نے اسے افغانستان کی کھیل برادری کا بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ بطورِ احتجاج افغانستان آئندہ سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز (جس میں پاکستان بھی شامل ہے) میں شرکت نہیں کرے گا۔
پاکستانی حکام نے اس اعلان کو سیاسی اور غیر حقیقی ردِعمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کارروائیاں صرف دہشتگردی کے ڈھانچے کے خاتمے کے لیے تھیں، نہ کہ کسی شہری یا کھلاڑی کے خلاف۔
ترجمان نے زور دیا کہ پاکستان دہشتگردی کے خاتمے اور علاقائی امن کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا،
اور جھوٹے بیانات اور پروپیگنڈا مہم سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔