آزاد کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے قانون ساز اسمبلی میں پہلا خطاب کرتے ہوئے اصلاحاتی پیکج پیش کیا، جسکا بنیادی مقصد سرکاری اخراجات میں کمی، اداروں میں شفافیت اور میرٹ سسٹم کی مکمل بحالی ہے۔
وزیرِاعظم آزاد کشمیر فیصل ممتاز راٹھور نے خطاب میں واضح کیا کہ غیر ضروری اسامیوں کے خاتمے، سرکاری گاڑیوں کے غیر ضروری استعمال پر پابندی اور براہِ راست بھرتی کے کوٹے میں کمی اس اصلاحاتی پیکج کی بنیادی خصوصیات ہیں۔ مذکورہ اقدامات سے اربوں روپے کی سالانہ بچت اور حکومتی کارکردگی میں واضح بہتری کی امید ہے۔
اصلاحات میں وزیراعظم سیکرٹریٹ کے تمام اسپیشل سیکرٹریز کے عہدے ختم کر دیے گئے ہیں۔ گریڈ اٹھارہ سے نچلے درجے کے افسران کی سرکاری گاڑیاں سات دن کے اندر ٹرانسپورٹ پول میں جمع کرانے کی ہدایت۔ ایک سے زائد سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان۔ براہِ راست بھرتی کا کوٹہ سو فیصد سے کم کر کے پچاس فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ پبلک سروس کمیشن کو ایک ماہ کے اندر اندر بھرتیاں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
تمام محکموں میں بائیو میٹرک حاضری نظام اور تھرڈ پارٹی آڈٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ گریڈ انیس اور اس سے بالا افسران کے لیے ٹائم سکیل اور اپ گریڈیشن پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اسی طرح عدلیہ، اسمبلی اور کشمیر بینک سمیت تمام سرکاری اداروں میں تھرڈ پارٹی آڈٹ کا نفاذ۔ تعلیمی نظام میں بنیادی اصلاحات، ٹیکنیکل تعلیم کو اعلیٰ تعلیم کے ساتھ مربوط کرنے کے احکامات۔ ہائیڈل منصوبوں میں شفافیت کو لازمی شرط بنایا گیا ہے۔ سزا یافتہ قیدیوں کے لیے سالانہ ساٹھ دن کی سزا میں معافی کا نظام۔
وزیراعظم آزد کشمیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ مذکورہ اصلاحاتی اقدامات سے نہ صرف کروڑوں روپے کی سالانہ بچت ہوگی بلکہ حکومتی نظام میں شفافیت بھی ہوگی جسکا براہ راست فائدہ عوام کو ہوگا۔
دیکھیں: آزاد کشمیر میں وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی