دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ تیجاس ایک ایروبیٹک مظاہرے کے دوران گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں پائلٹ کی موت واقع ہو گئی۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق حادثے سے قبل طیارے کو ایک ساتھ تین سنگین تکنیکی مسائل کا سامنا تھا جن میں انجن کے تھرسٹ میں کمی، کنٹرول سسٹم کا کم کام کرنا اور آلات کی اسکرینوں کا کام چھوڑنا شامل ہیں۔ حادثے کی ابتدائی تحقیقات سے طیارے میں ممکنہ ساختی، مکینیکل اور برقی نقائص کے متعدد پہلو سامنے آئے ہیں جنہیں ماہرین انتہائی تشویشناک قرار دے رہے ہیں۔
Indian Teja aircraft crashes in Dubai, airshow. Reportedly aircraft faced three issues simultaneously:-
— Maximus47 (@eavesdropper73) November 21, 2025
Engine thrust loss.
Sluggish control response.
Instruments display failure.
Poor pilot could not eject as well and was killed in the accident.
This aircraft has been facing…
ممکنہ تکنیکی نقائص
تحقیقات میں جن اہم خرابیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں سب سے اہم یہ ہیں۔ طیارے کے ڈھانچے میں کمزوری کا مسئلہ سامنے آیا ہے، جس میں زیادہ جی فورس والے موڑ کے دوران ونگ اسٹرکچر میں دراڑ پڑنے یا ٹیل پلین کے ناکام ہونے کا امکان شامل ہے۔
کنٹرول سسٹم کی خرابی کے حوالے سے ایلیرون، ایلیویٹر یا روڈر کے جام ہونے یا ہائیڈرولک نظام کے ناکام ہونے کے امکانات زیرِ غور ہیں۔ انجن کے اچانک بند ہونے کے واقعے پر غور کیا جا رہا ہے جن میں انجن کے رک جانے، ایندھن کی فراہمی میں خلل یا پاور پلانٹ کی خرابی شامل ہو سکتی ہے۔
پرواز کے اہم آلات کی ناکامی نے پائلٹ کی صورتحال کو سمجھنے کی صلاحیت کو متاثر کیا ہوگا جبکہ ایندھن یا آئل سسٹم کی خرابی سے بھی انجن بند ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان میں سے ایک بھی خرابی سامنے آجائے تو طیارہ شدید خطرے میں پڑ سکتا ہے، لیکن بیک وقت متعدد نقائص کا ظاہر ہونا حادثے کی سنگینی کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔
بھارتی سرکاری کمپنی ایچ اے ایل کے تیار کردہ تیجاس طیارے پر کئی دہائیوں سے ترقیاتی، ڈیزائن اور تکنیکی مسائل کے حوالے سے سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان مسائل کے باوجود اسے دبئی ایئر شو میں پیش کرنا بین الاقوامی خریداروں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش تھی۔
تحقیقات جاری ہیں
حادثے کے بعد دبئی ایئر شو انتظامیہ اور بین الاقوامی ماہرین نے واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی رپورٹ آنے والے چند دنوں میں جاری کیے جانے کی توقع ہے۔
دیکھیں: دہلی دھماکے پر بھارتی پراپیگنڈا بے نقاب: مبینہ مشتبہ شخص کی ویڈیو جعلی ثابت