آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بونڈائی ساحل پر پیش آنے والے حالیہ حملے سے متعلق تلنگانہ کے ڈی جی پی بی شیودھر ریڈی نے اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس واقعے میں دو حملہ آور، جن میں باپ اور بیٹا شامل ہیں، کا تعلق حیدر آباد سے تھا۔
ڈی جی پی کے مطابق مرکزی ملزم ساجد اکرم حیدرآباد میں پیدا ہوا تھا اور وہ 1998 میں آسٹریلیا منتقل ہوا۔ ساجد اکرم مختلف اوقات میں بھارت آتا رہا، جن میں 2000، 2004، 2009، 2012، 2016 اور حالیہ دورہ 2022 شامل ہے۔ حملے میں اس کے بیٹے نوید اکرم کی شمولیت کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔

بی شیودھر ریڈی نے بتایا کہ سیکیورٹی ادارے دونوں افراد کے پس منظر، روابط اور ممکنہ انتہا پسندانہ رجحانات کی تحقیقات کر رہے ہیں، جبکہ بھارتی اور آسٹریلوی حکام کے درمیان قریبی رابطہ قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے محرکات اور منصوبہ بندی سے متعلق مزید معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
حکام کے مطابق، ساجد اکرم کے بار بار بھارت کے دوروں کو بھی تفتیش کا حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ آیا ان دوروں کے دوران کسی مشتبہ نیٹ ورک یا عناصر سے رابطہ ہوا یا نہیں۔
واضح رہے کہ سڈنی میں پیش آنے والے اس واقعے نے آسٹریلیا اور خطے میں سیکیورٹی خدشات کو دوبارہ اجاگر کر دیا ہے، جبکہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید تفصیلات منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔ بونڈائی کے ساحل پر مذاہبی تقریب کے دوران ہونے والے حملے میں 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔