دوحہ میں افغان وزیر دفاع ملا یعقوب نے ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملکی خارجہ پالیسی اور علاقائی امن کے حوالے سے متعلق اہم گفتگو کی۔
ملا یعقوب کا کہنا تھا ہم افغانستان کی سلامتی اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اور ڈیورنڈ لائن سے متعلق بھی کوئی معاہدہ نہیں ہوا اور نہ ہی معاہدے کا حصہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ ترکی میں ہونے والے مذاکرات میں موجودہ معاہدے کےنفاذ پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔
قیامِ امن پر زور
ملا یعقوب نے پرہرس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے افغانستان ایک اسلامی ریاست ہے جو کسی بھی ملک سے جنگ نہیں چاہتی۔ ہم نہ تو کسی سرزمین کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور نہ ہی ایسے گروہوں کی حمایت کرتے ہیں جو دوسرے ممالک میں دہشت گردی پھیلائیں اور روزِ اوّل سے ہماری یہی پالیسی ہے۔
Mullah Mohammad Yaqoob Mujahid, Defense Minister of the IEA:
— Al Emarah English (@Alemarahenglish) October 19, 2025
The word of 'Border' for Durand Line in the statement is missplaced as for Afghans Durand is just a Line not a border and no agreement has been reached on the fictitious Durand Line issue. pic.twitter.com/3Fb14hug9q
سرحدی خلاف ورزی پر مؤقف
انہوں نے حالیہ کشیدگی کا ذکر کرتےہوئے کہا پاکستان کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی کے جواب میں ہم نے مناسب اقدامات کیے۔ ہم افغان ریاست اور اپنی خودمختاری پر ذرہ برابر بھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
مذاکرات کی کامیابی
ملا یعقوب نے قطر اور ترکی کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کو کامیاب قرار دیتے ہوئے بتایا کہ 12 سے 13 گھنٹے طویل مذاکرات کے بعد دونوں ممالک باہمی احترام اور جنگ بندی کرنے پر متفق ہوئے ہیں۔
ایک نئی کمیٹی کی تشکیل
ملا یعقوب نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جنگ بندی جاری رہے گی۔ قطر و ترکی دونوں ممالک کی نگرانی میں ایک مشترکہ کمیٹی بنے گی جو معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی۔
دفاعی عزم کا اظہار
انہوں نے پریس کانفرنس میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر کوئی جارحیت اور سرحدی خلاف ورزی کرے گا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ہم نے یہ ثابت کر دکھایا ہے کہ اپنے دفاع کے معاملے میں ہم مکمل طور پر پُرعزم اور آزد ہیں۔
باہمی تعلقات کے اصول
انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک آزاد ملک ہے جو تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ و برادرانہ تعلقات چاہتا ہے۔ افغان حکام نہ تو بھارت کے خلاف پاکستان کو استعمال کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی پاکستان کے خلاف بھارت کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
ڈیورنڈ لائن
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیورنڈ بارڈر سے متعلق کچھ بھی ہمارے معاہدے کا حصہ نہیں ہے۔ یہ عوام کا معاملہ ہے اور عوام ہی اس کا فیصلہ کرے گی۔
مستقبل کے اقدامات
ملا یعقوب نے کہا آئندہ ترکی میں ہونے والے مذاکرات میں معاہدے کے نفاذ کے لیے میکانزم پر تفصیلی گفتگو ہوگی اور سیکیورٹی کے لیے ایک مضبوط و منظّم نظام تشکیل دیا جائے گا۔
افغان مہاجرین کے مسائل
انہوں نے پڑوسی مالک پاکستان سے اپیل کی کہ افغان مہاجرین کے ساتھ انسانی سلوک کیا جائے اور ایسا رویہ اختیار نہ کیا جائے جس سے اسلامی و بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہو رہی ہو۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم پوری دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ افغان ریاست امن چاہتی ہے لیکن اپنے دفاع اور سالمیت کے معاملے میں کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔