تاجکستان کا یہ اقدام گزشتہ ہفتے افغان سرحد سے حملوں اور بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خطرات کے پیشِ نظر کیا جا رہا ہے جس میں سرحدی نگرانی، امن اور مشترکہ گشت شامل ہیں
ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے پنیالہ میں پولیس وین پر بم حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں اے ایس آئی گل عالم، کانسٹیبل رفیق اور ڈرائیور سخی جان شہید ہوگئے، جبکہ ایک اہلکار محفوظ رہا
افغانستان کے صوبہ فاریاب کے دارالحکومت میمنہ میں وزارتِ امر بالمعروف کے مرکزی دفتر پر حملے کی ذمہ داری مزاحمتی گروہ افغانستان فریڈم فرنٹ نے قبول کی ہے۔ گروہ کا دعویٰ ہے کہ حملے میں طالبان کے دو اہلکار ہلاک اور صوبائی سربراہ زخمی ہوا ہے
یہ صورتحال اس بیانیے کے بالکل برعکس ہے جو افغان سوشل میڈیا نیٹ ورکس اور بعض سرگرم گروہ دیگر ممالک بالخصوص پاکستان کے بارے میں پھیلاتے ہیں، جہاں وہ افغان مہاجرین کی بغیر تصدیق اندھا دھند قبولیت کا مطالبہ کرتے ہیں اور میزبان ریاستوں کو ’’اسلامی برادری‘‘ یا ’’اتحادی فرض‘‘ کا طعنہ دیتے ہیں۔
طالبان حکومت کے اندر بھی ایک محدود “اشرافیہ کا حلقہ” ابھر آیا ہے، جو غربت میں ڈوبی عام آبادی کے حالات سے براہِ راست متاثر نہیں ہوتا، جبکہ عوام کی اکثریت بدستور بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔
ایچ ٹی این نے کاکڑ کے قریبی ذرائع سے رابطہ کیا جنہوں نے واضح طور پر مؤقف اختیار کیا کہ انوارالحق کاکڑ بالکل خیریت سے ہیں اور اس وقت چین میں موجود ہیں، جہاں وہ اپنے مجوزہ سرکاری و نجی ملاقاتوں کے سلسلے میں مصروف ہیں۔
سائبر سیکیورٹی پالیسیوں کے حوالے سے ماہرین نے نشاندہی کی کہ بھارت، سعودی عرب، بنگلہ دیش اور متحدہ عرب امارات پہلے ہی غیر منظور شدہ وی پی اینز کے استعمال پر سخت پابندیاں نافذ کر چکے ہیں۔
پاکستانی مؤقف کے مطابق پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی قربانیاں دے رہا ہے۔ افغانستان کی سرزمین کا پاکستان کے خلاف استعمال ہونا ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے جس کی متعدد بار شواہد پیش کیے جا چکے ہیں۔
مون سون اور سمندری طوفانوں کے باعث 1,350 سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔ سری لنکا، انڈونیشیا، ویتنام، تھائی لینڈ اور فلپائن میں شدید سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور طوفانوں نے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی ہے