بنوں میں ایف سی لائن پر علی الصبح خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں شدید دھماکہ اور فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ پولیس کے مطابق حملہ صبح 5 بجکر 10 منٹ پر پیش آیا جب ایک خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی ایف سی لائن کے مرکزی گیٹ سے ٹکرا دی۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی جبکہ دھماکے کے بعد پانچ دہشت گرد ایف سی لائن میں داخل ہوگئے۔
ڈی پی او سلیم عباس کلاچی کے مطابق ایک دہشت گرد ایف سی جوانوں کی کارروائی میں ایف سی گراؤنڈ میں مارا گیا جبکہ پولیس، ایف سی اور دیگر سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ آپریشن کے دوران مزید چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ تاہم ایک دہشت گرد کے ساتھ مقابلہ تاحال جاری ہے۔
پولیس کے مطابق حملے میں اب تک دو ایف سی اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔ اسی طرح تھانہ کینٹ کے ایس ایچ او دمساز خان شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا گیا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد انہیں آپریشن تھیٹر منتقل کر دیا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے مزید پانچ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے، یوں مجموعی طور پر زخمی اہلکاروں کی تعداد چھ ہوگئی ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے جبکہ ایف سی لائن کے اطراف میں آمدورفت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ڈی پی او سلیم عباس کلاچی خود آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں اور انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دہشت گردوں کو شکست دی جائے گی اور کسی بھی دہشت گردانہ کارروائی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
حملے کی ذمہ داری حافظ گل بہادر گروپ، جَبَہۃ المہدی خراسان اور البدر استشہادی کنڈک نے مشترکہ طور پر قبول کی ہے۔ یہ تنظیمیں اتحاد المجاہدین پاکستان کے نام سے سرگرم بڑے نیٹ ورک سے منسلک ہیں۔
نوٹ: خبر ایک جاری کشیدگی سے متعلق ہے، مزید تفصیلات جلد فراہم کی جائیں گی۔
دیکھیں: بلوچستان میں فوجی کیمپ پر حملہ، متعدد شہادتوں کی اطلاعات