پاک فوج کے سپہ سالار اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، کو آج جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں تینوں مسلح افواج کے دستوں کی جانب سے ٹرائی سروسز گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ یہ تقریب چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے کے ساتھ چیف آف ڈیفنس فورسز کی نئی ذمہ داری کے باضابطہ آغاز کے سلسلے میں منعقد کی گئی۔
تقریب میں چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف اور چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کے علاوہ تینوں سروسز کے سینئر عسکری افسران نے شرکت کی۔
جی ایچ کیو میں چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر کے اعزاز میں گارڈ آف آنر کی تقریب، پاک فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان کی شرکت، تینوں مسلح افواج کے گارڈز نے سلامی دی۔۔۔!!! pic.twitter.com/d8qsJDTWSm
— HTN Urdu (@htnurdu) December 8, 2025
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مارکۂ حق کے دوران پوری پاکستانی قوم کے غیر معمولی حوصلے اور پاک فوج کے جانباز افسران و جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ معرکۂ حق میں کی جانے والی ملٹی ڈومین آپریشنز اب مستقبل کی جنگی حکمتِ عملیوں کے لیے ایک مثالی اور نصابی کیس اسٹڈی بن چکی ہیں۔ سپہ سالار نے شہداء کو بھرپور انداز میں سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ قوم کا فخر رہیں گے۔

انہوں نے تینوں مسلح افواج کے درمیان مربوط رابطہ، ہم آہنگی اور یکجت حکمتِ عملی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جدید جنگ کا دائرہ کار اب سائبر اسپیس، الیکٹرو میگنیٹک اسپیکٹرم، آؤٹر اسپیس، انفارمیشن آپریشنز، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسے نئے شعبوں تک پھیل چکا ہے۔ اسی تناظر میں سی ڈی ایف ہیڈ کوارٹرز کا قیام ایک تاریخی قدم ہے جو مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے درکار مشترکہ حکمتِ عملی کو مضبوط کرے گا۔
اپنے اختتامی کلمات میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کا ہدف ایک ثقافتی طور پر جدید، ہر لمحہ تیار اور دفاعی طور پر ناگزیر فوجی قوت بننا ہے، جو دشمن پر جارحیت سے پہلے ہی باز رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہو اور قوم کے بھرپور اعتماد سے مزین ہو۔

تقریب کے اختتام پر پاکستان نیوی اور پاکستان ایئر فورس کے ان جانبازوں کو اعزازات سے نوازا گیا جنہوں نے معرکۂ حق کے دوران بہادری کی شاندار مثالیں قائم کیں۔
دیکھیں: پاک افغان کشیدگی پر ایران کا اظہار تشویش؛ سرحدی عدم استحکام قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار