سی ٹی ڈی نے اسلام آباد میں 11 نومبر کو ہونے والے خودکش حملے میں ملوث 7 مشتبہ سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتاریاں ڈھوک پراچہ راولپنڈی اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے کی گئی ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ملزمان کالعدم تنظیم سے وابستہ ہیں اور حملے سے قبل جوڈیشل کمپلیکس سمیت مختلف حساس مقامات کی ریکی کرچکے تھے۔ ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے گزشتہ روز ایک بائیک رائیڈر کو بھی حراست میں لیا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق خودکش حملہ آور کو جائے وقوعہ تک بائیک رائیڈر نے پہنچایا تھا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خودکش حملہ آور ایک افغان شہری تھا جو پاکستانی زبان سے ناواقف تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ سکیورٹی اداروں نے محض 40 گھنٹوں کے اندر اندر اسلام آباد حملے کے اہم شواہد حاصل کیے ہیں۔
اسلام آباد خودکش دھماکہ اس وقت کیا گیا جب اسلام آباد میں انٹر پارلیمنٹری اسپیکرز کانفرنس اور مارگلہ ڈائیلاگ جیسی اہم تقریبات جاری تھیں جس میں پچس سے زائد ممالک کے 100 سے زائد مہمان شریک تھے اور اسی طرح پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کرکٹ میچ بھی ہو رہا تھا۔
خیلا رہے کہ اسلام آباد کچہری کے باہر ہونے والے اس خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ واقعے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
دیکھیں: اسلام آباد: خودکش حملے میں 12 افراد شہید، وزیرِ داخلہ کا سخت انتباہ