نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے اپنی آنے والی سوانح عمری “فائنڈنگ مائی وے” میں پہلی بار اپنے شوہر عصر ملک کے ساتھ خفیہ ملاقاتوں اور محبت کی کہانی کا ذکر کیا ہے۔
کتاب کے اقتباسات کے مطابق، ملالہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران عصر ملک سے تعلقات خفیہ رکھے کیونکہ وہ اپنی شہرت کے باعث پہچانے جانے سے خوفزدہ تھیں۔ ایک موقع پر وہ عصر کے ساتھ چہل قدمی کر رہی تھیں کہ ایک خاتون نے انہیں پہچان کر تصویر لینے کی کوشش کی، جس پر ملالہ نے جھاڑیوں کے پیچھے چھپنے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدا میں انہوں نے اپنے والدین سے رشتہ چھپایا۔ ایک ملاقات میں وہ ماں کی منظور شدہ شلوار قمیض پہن کر گئیں، مگر ریستوران پہنچ کر گلابی لباس اور ہائی ہیلز میں بدل گئیں۔ عصر نے انہیں دیکھ کر کہا، “تم تو ایک سیکس بم ہو!” جس پر ملالہ شرما کر مسکرا دیں۔
جب ملالہ نے اپنے والد کو بتایا کہ وہ عصر کو “رومانوی طور پر پسند کرتی ہیں”، تو والد نے فوراً والدہ کو اطلاع دی، جنہوں نے کہا: “بالکل نہیں! کیا وہ پشتو بولتا ہے؟ ملالہ کو پشتون مرد سے ہی شادی کرنی چاہیے!”
ملالہ کے مطابق، والدین کو خدشہ تھا کہ اس رشتے سے کوئی تنازع کھڑا ہوگا، مگر انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ بالآخر نومبر 2021 میں ملالہ اور عصر ملک کی شادی برمنگھم، برطانیہ میں ہوئی۔
کتاب “فائنڈنگ مائی وے” ملالہ کی سب سے ذاتی اور کھری تصنیف قرار دی جا رہی ہے، جو 21 اکتوبر کو شائع ہوگی۔