پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ مئی میں انڈیا نے جب پاکستان کے اندر حملے کیے تو اس کے جواب میں پاکستانی فضائیہ نے انڈیا کے چھ طیارے مار گرائے جن کی ویڈیوز بھی موصول ہوئیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ انڈیا کی طرف سے پاکستان کے فوجی اڈوں پر حملوں میں ایک ایئر بیس کے علاوہ کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ محسن نقوی کے مطابق انڈیا کے تمام فیصلے، منصوبہ بندی اور ہر حرکت کی خبر ہمارے پاس پہنچ جاتی تھی کیونکہ ہماری انٹیلیجنس ایجنسیاں یہ سب ممکن بنا رہی تھیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے عالمی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر انڈیا پر حملہ کر کے اسے منہ توڑ جواب دیا۔ ان کے مطابق انڈیا میں آبادی کے بہت قریب پاکستان نے ایک فوجی تنصیب کو اس طرح نشانہ بنایا کہ ان کا بڑا تیل کا ڈبو تباہ ہو گیا مگر اس حملے میں کوئی عام شہریوں کا نقصان نہیں ہوا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ انڈیا یہ چاہتا تھا کہ عام شہریوں کے نقصان کا وہ فائدہ اٹھائے مگر پاکستان نے یہ موقع نہیں دیا۔ محسن نقوی کے مطابق پاکستان نے انڈیا میں 26 یا 36 اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ جب پاکستان نے انڈیا کے جہاز گرائے تو فیصلہ ہوا کہ یہ خبر اس وقت تک عام نہیں کرنی جب تک شواہد نہ سامنے آ جائیں۔
نقوی نے دعوی کیا کہ جب تمام ویڈیوز ہمیں مل گئیں تو پھر یہ خبر منظر عام پر لائی گئی۔ محسن نقوی نے کہا کہ یہ کام ہماری خفیہ ایجنسیوں کا تھا مگر ان کا ذکر زیادہ نہیں ہوتا۔
محسن نقوی نے کہا کہ ہماری افواج میں ایک ہم آہنگی تھی جبکہ انڈیا کی افواج میں واضح تقسیم نظر آ رہی تھی جس کا انھیں خمیازہ بھگتنا پڑا۔
دیکھیں: بھارتی ایئر چیف کا جنگ کے دوران پاکستان کے 6 طیارے مار گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ