پاکستانی اداکارہ ندا ممتاز نے شوبز انڈسٹری کے ماضی اور حال میں واضح فرق قرار دیا ہے۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ 1997 میں منظرِ عام سے غائب ہوگئی تھی اور 17 سال بعد 2013 میں دوبارہ شوبز انڈسٹری میں واپس آئی ہوں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ واپسی کے آغاز میں انہیں مشکلات کا سامنا رہا لیکن کچھ مہینوں کی محنت کے بعد کام آنا شروع ہو گیا۔
ندا ممتاز کے مطابق ماضی میں ڈرامے 13 سے 15 اقساط پر مشتمل ہوتے تھے اور باقاعدہ اور باقاعدہ ترتبیت ہوتی تھی لیکن اب اقساط کم ہوگئی ہیں اور تربیتی عمل بھی کم ہوگیا ہے نیز تیز شوٹنگ کے دباؤ کی وجہ سے معیار متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کل سوشل میڈیا کے ذریعے شہرت حاصل کرنا آسان ہو گیا ہے جبکہ ماضی فنکار محنت، صلاحیت اور معیار کی بنیاد پر شہرت حاصل کرتے تھے۔
انہوں نے نئے فنکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ مختصر راستوں اور شہرت کے بجائے ایمانداری اور محنت پر توجہ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو فنکاروں کے لیے ایک الگ ویلفیئر ادارہ قائم کرنا چاہیے تاکہ مالی یا دیگر مشکلات میں وہ مدد لے سکیں۔
ندا ممتاز نے کہا کہ وہ ڈراموں کو فلموں پر ترجیح دیتی ہیں، کیونکہ پاکستانی ڈرامے بیرون ملک بھی مقبول ہیں اور وہ اپنے کرداروں میں فطری انداز اپنانے کی کوشش کرتی ہیں۔