پاکستانی طلبہ اور تعلیمی اداروں نے عالمی مقابلوں میں تاریخ ساز کامیابیاں حاصل کر کے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ تعلیم، کھیل اور تحقیق کے شعبوں اعلی کارکردگی نے بین الاقوامی برادری اور عالمی تحقیق وتعلیم میں پاکستان کا اعلی معیارِ تعلیم واضح کردیا۔
نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کی راکٹ ٹیم نے برطانیہ میں منعقدہ بین الاقوامی ‘ راکٹری مقابلے میچ 25 میں ’سب سے متحرک اور پُرعزم ٹیم‘ کا ایوارڈ جیت کر اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور ٹیم ورک کا لوہا منوایا۔
تحقیق کے میدان میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے لمز یونیورسٹی کے ایک فیکلٹی ممبر کو ’گورڈن بیل پرائز‘ سے نوازا گیا۔ مذکورہ اعزاز انہوں نے ’موسمیاتی تبدیلی کی ماڈلنگ‘ کے شعبے میں انقلابی تحقیق پر حاصل کیا اور اس طرح وہ یہ اعزاز جیتنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔
اسی طرح کھیل کے میدان میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے دو طلبہ نے اٹھارہ سال سے کم عمر کے ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے چاندی کا تمغہ اپنے نام کیا، جس سے پاکستان کی کھیلوں میں صلاحیت کا اعتراف ہوا۔
مزید یہ کہ برٹش کونسل کے ’اسٹڈی یوکے الومنائی ایوارڈز 2025‘ میں متعدد پاکستانی سابق طلبہ کو ان کی سماجی خدمات، سائنسی کامیابیوں اور پائیدار ترقی کے میدانوں میں نمایاں شراکت اور سرگرمیوں میں حصہ لینے کے اعتراف میں اعزازات سے بھی نوازا گیا۔
ماہرینِ تعلیم کا کہنا ہے کہ مذکورہ کامیابیاں نہ صرف پاکستانی نوجوانوں کی محنت اور قابلیت کا واضح ثبوت ہیں بلکہ یہ کامیابیاں ملکِ پاکستان کے تعلیمی و تحقیقی معیار کو عالمی سطح پر بلند کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔