بھارتی میڈیا (ریپبلک ٹی وی) اور بعض افغان ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے جنوبی وزیرستان میں پاکستانی فوج کی ایک چوکی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ٹی ٹی پی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں 25 پاکستانی فوجی شہید اور آٹھ زخمی ہوئے، جب کہ ایک فوجی ڈرون کو بھی تباہ کیا گیا۔ گروپ نے مزید کہا کہ اس نے مبینہ طور پر چوکی پر قبضہ بھی حاصل کر لیا ہے۔
تاہم، پاکستان کے سرکاری ذرائع یا آئی ایس پی آر کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
بھارتی میڈیا نے اس خبر کو سب سے پہلے رپورٹ کیا، جس کے بعد افغان پلیٹ فارمز نے بھی اس دعوے کی تشہیر کی۔ مبصرین کے مطابق، بھارتی میڈیا کی فوری رپورٹنگ اس امر کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ پاکستان مخالف نیٹ ورکس اور گروہوں کے درمیان ممکنہ رابطے موجود ہیں۔
پاکستانی حکام نے ماضی میں متعدد بار اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹی ٹی پی کو افغانستان کی سرزمین سے حمایت حاصل ہے، اور ایسے حملے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھانے کی کوشش ہیں۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے اصل سپانسر ہے جو افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیکیورٹی مذاکرات دوحہ میں جاری ہیں، جن میں سرحد پار دہشت گردی اور ٹی ٹی پی کے خلاف اقدامات پر بات چیت ہو رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام حملے کی تفصیلات اور زمینی حقائق کی تصدیق کے بعد مؤقف پیش کریں گے۔
دیکھیں: گلگت بلتستان میں ٹی ٹی پی کے ذیلی گروہوں کے پروپیگنڈے بے نقاب ہوگئے