معاشی تھنک ٹینک نے معاشی بحالی و استحکام کے لیے شرح سود میں کمی کی سفارش کردی

September 15, 2025

اسی طرح شیراز نے مقامی آبادی کے لیے ایک فری ایمبولینس فراہم کی ہے، جو دیہی عوام کے لیے صحت کی سہولتوں تک فوری رسائی میں مددگار ثابت ہوگی۔

September 15, 2025

چند روز قبل بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کے دوران مصافحہ کیا تھا، جس پر بھارت میں انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

September 15, 2025

عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کے نتیجے میں ایک بڑے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

September 14, 2025

کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔

September 14, 2025

بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرمواد پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص اکاؤنٹ چلا رہا ہے

September 14, 2025

ماہرین نے برطانیہ کی غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسی کو پاکستان سے مماثلت دے دی

پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، جس سے ملکی معیشت اور سماج پر بھاری بوجھ پڑا ہے۔

1 min read

ماہین نے برطانیہ کی غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسی کو پاکستان سے مماثلت دے دی

برطانیہ کو حالیہ برسوں میں ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن کا سامنا رہا ہے، جو زیادہ تر چھوٹی کشتیوں کے ذریعے پہنچے۔

August 27, 2025

برطانیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت اصلاحات متعارف کرائی ہیں، جنہیں ماہرین پاکستان کی افغان مہاجرین کی واپسی پالیسی سے مشابہ قرار دے رہے ہیں۔

برطانیہ کی نئی پالیسی

برطانوی حکام کے مطابق اب ہر وہ شخص جو بغیر اجازت ملک میں داخل ہوگا، گرفتار کیا جائے گا، اپنے ملک واپس بھیجا جائے گا اور ہمیشہ کے لیے برطانیہ میں داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔ حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی آمد نے ملکی وسائل، بارڈر مینجمنٹ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر دباؤ ڈالا ہے، جس کے باعث سخت اقدامات ضروری ہیں۔

پاکستان کی افغان مہاجرین سے متعلق پالیسی

پاکستان نے بھی غیر قانونی افغان مہاجرین کے معاملے پر سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم افغان شہری نہ صرف قانون و نظم کے لیے خطرہ ہیں بلکہ قومی سلامتی پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں۔ حکومت نے غیر قانونی رہائش کو اسمگلنگ، دہشت گردی اور معیشت پر بوجھ سے جوڑا ہے۔

تاہم برطانیہ کی مجوزہ پالیسی کے برعکس پاکستان نے مرحلہ وار واپسی کا منصوبہ بنایا، متعدد بار رضاکارانہ واپسی کی ڈیڈ لائنز دیں اور قانونی راستے فراہم کیے۔ اس کے باوجود ہزاروں افغان شہری ملک بدر کیے گئے ہیں اور مزید واپسی کے عمل میں ہیں۔

اعداد و شمار کا فرق

برطانیہ کو حالیہ برسوں میں ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن کا سامنا رہا ہے، جو زیادہ تر چھوٹی کشتیوں کے ذریعے پہنچے۔ دوسری جانب پاکستان چار ملین سے زائد افغان شہریوں کی میزبانی کر رہا ہے، جن میں سے دس لاکھ سے زیادہ کو غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے بوجھ کے باوجود پاکستان کی پالیسی مغربی ممالک کے مقابلے میں زیادہ نرم ہے۔

عالمی ردعمل اور دوہرا معیار

برطانیہ کی پالیسی کو سکیورٹی اقدامات کے طور پر وسیع پیمانے پر درست قرار دیا گیا ہے، لیکن پاکستان کے اقدامات پر بعض بین الاقوامی اداروں اور حقوق گروپوں نے تنقید کی ہے۔ اسلام آباد کے حکام کا مؤقف ہے کہ یہ ایک کھلا ہوا دوہرا معیار ہے۔ اگر برطانیہ کے لیے گرفتاری اور ملک بدری قابل قبول ہے تو پاکستان کے اقدامات بھی درست سمجھے جانے چاہئیں، خاص طور پر اتنی بڑی افغان آبادی کے تناظر میں۔

پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، جس سے ملکی معیشت اور سماج پر بھاری بوجھ پڑا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی پالیسی اب بھی مغربی ممالک کی نسبت نرم ہے، لیکن عالمی تنقید کا زیادہ تر نشانہ پاکستان ہی بنتا ہے۔

دیکھیں: وزارت داخلہ کا افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق نوٹیفیکیشن جاری

متعلقہ مضامین

معاشی تھنک ٹینک نے معاشی بحالی و استحکام کے لیے شرح سود میں کمی کی سفارش کردی

September 15, 2025

اسی طرح شیراز نے مقامی آبادی کے لیے ایک فری ایمبولینس فراہم کی ہے، جو دیہی عوام کے لیے صحت کی سہولتوں تک فوری رسائی میں مددگار ثابت ہوگی۔

September 15, 2025

چند روز قبل بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کے دوران مصافحہ کیا تھا، جس پر بھارت میں انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

September 15, 2025

عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کے نتیجے میں ایک بڑے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

September 14, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *