تنظیم کے مطابق یہ خطرہ ایک ایسی ’’مربوط اور پیشگی طے شدہ کارروائی‘‘ سے جڑا ہوا ہے جس میں طالبان کی انٹیلی جنس، تحریک طالبان پاکستان، ترکستان اسلامک پارٹی، اور مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی حمایت شامل ہے۔

December 6, 2025

ان چار حکام میں محمد خالد حنفی، اعلیٰ تعلیم کے وزیر شیخ ندا محمد ندیم، وزیر انصاف عبد الحاکم شرعی اور چیف جسٹس سپریم کورٹ عبد الحکیم حقانی شامل ہیں۔

December 6, 2025

ایک مقامی پاکستانی پولیس اہلکار محمد صادق کا کہنا تھا کہ فائرنگ افغانستان کی جانب سے شروع ہوئی، جس پر پاکستانی دستوں نے جوابی فائرنگ کی۔ سرحدی گزرگاہ کے قریب یہ واقعہ پیش آیا، جو کہ دونوں ممالک کے درمیان اہم تجارتی راستہ بھی ہے۔

December 6, 2025

ترجمان کے مطابق سری لنکا کے لیے بھارتی پرواز کی کلیئرنس میں اصل تاخیر بھارت کی جانب سے ہوئی کیونکہ پاکستان نے تمام دستاویزات بروقت فراہم کر دی تھیں، جبکہ کلیئرنس بھارت نے خود 60 سے 70 گھنٹے بعد جاری کی۔

December 5, 2025

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی این ایف سی اجلاس میں بھرپور شرکت اس امر کا اشارہ ہے کہ صوبائی حکومت آئینی راستہ اختیار کرتے ہوئے اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ پی ٹی آئی کی داخلی سیاست اپنی جگہ، مگر ساڑھے چار کروڑ عوام امن، روزگار اور استحکام چاہتے ہیں اور یہی وہ چیلنج ہے جس پر وزیراعلیٰ کا اصل امتحان شروع ہوتا ہے۔

December 5, 2025

یفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے نے کہا ہے کہ ایک ذہنی مریض افواج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کررہا ہے، اپنے آپ کو عقل کل سمجھنے والا دوسروں کو غدار کہتا پھر رہا ہے، ایک شخص کی ذات اور خواہشات ریاست پاکستان سے بڑھ کر ہیں، اس شخص کی سیاست ختم ہوچکی۔

December 5, 2025

پی ٹی آئی احتجاج: اسٹریٹجک تباہی کے سوالات اٹھ گئے

پی ٹی آئی احتجاج پاکستان کے سفارتی مواقع کو متاثر کر رہا ہے، سیاسی کشیدگی کے دوران اسٹریٹجک تباہی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
پی ٹی آئی احتجاج پاکستان کے سفارتی مواقع کو متاثر کر رہا ہے

پی ٹی آئی احتجاج پاکستان کے سفارتی مواقع کو متاثر کر رہا ہے، سیاسی کشیدگی کے دوران اسٹریٹجک تباہی کے خدشات بڑھ گئے ہیں

June 13, 2025

پی ٹی آئی احتجاج پاکستان کے سفارتی مواقع کو متاثر کر رہا ہے
12 جون 2025 پاکستان کے آرمی چیف، فیلڈ مارشل عاصم منیر 14 جون کو واشنگٹن میں امریکی آرمی کے نیشنل ڈے پروگرام میں شرکت کریں گے یہ امریکا-پاکستان عسکری تعلقات کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ تاہم اسی دن پی ٹی آئی کی جانب سے پاکستان کے سفارت خانے کے باہر احتجاج کا منصوبہ تشویش کا باعث بنا ہوا ہے جس میں حکومت پر #غیر اعلان شدہ مارشل لا کے تحت چلنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ یہ دورہ ملک کے اندر گہرے مسائل کو چھپانے کی کوشش ہے اور یہ احتجاج ایک قسم کی اسٹریٹجک تباہی کے مترادف ہے۔

احتجاج کا وقت اور اس کے اثرات

پی ٹی آئی احتجاج کی اسٹریٹجک اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ امریکی پاکستان تعلقات میں پیش رفت کے موقع پر ہو رہا ہے۔ اس وقت امریکی سینٹ کام کمانڈر جنرل مائیکل کریلا نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کوششوں کی تعریف کی ہے اور پاکستانی حکام بین الاقوامی سطح پر فعال مصروفیات میں ہیں۔ اس احتجاج سے پاکستان کی سفارتی پیش رفت متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

بیانیے کی مماثلت اور خطرات

پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے نہ صرف آرمی چیف کے دورے کا مذاق اڑایا بلکہ فوج کے مختلف شاخوں کے درمیان اختلافات کے متعلق جھوٹے بیانیے بھی پھیلائے ہیں۔# فوج کی تمام شاخیں مشترکہ کمانڈ کے تحت کام کرتی ہیں اور مل کر ملک کی حفاظت کرتی ہیں۔

احتجاج یا اسٹریٹجک تباہی؟
پاکستان کے جمہوری نظام میں احتجاج کا حق تسلیم شدہ ہے،ہر کسی کو احتجاج کا جمہوری حق حاصل ہے مگر جب احتجاج قومی اتحاد کو کمزور کرنے اور بیرونی تعلقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرے تو یہ خطرناک صورت اختیار کر لیتا ہے۔ پی ٹی آئی کو ایک ذمہ دار اپوزیشن کے طور پر کردار ادا کرنا چاہیے، ورنہ وہ ملک کے مفادات کے خلاف جا رہی ہے۔

https://htnurdu.com/12800دیکھیئے پاکستان کا داعش خراسان کے خلاف اہم کردار، امریکی کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا کی تعریف

متعلقہ مضامین

تنظیم کے مطابق یہ خطرہ ایک ایسی ’’مربوط اور پیشگی طے شدہ کارروائی‘‘ سے جڑا ہوا ہے جس میں طالبان کی انٹیلی جنس، تحریک طالبان پاکستان، ترکستان اسلامک پارٹی، اور مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی حمایت شامل ہے۔

December 6, 2025

ان چار حکام میں محمد خالد حنفی، اعلیٰ تعلیم کے وزیر شیخ ندا محمد ندیم، وزیر انصاف عبد الحاکم شرعی اور چیف جسٹس سپریم کورٹ عبد الحکیم حقانی شامل ہیں۔

December 6, 2025

ایک مقامی پاکستانی پولیس اہلکار محمد صادق کا کہنا تھا کہ فائرنگ افغانستان کی جانب سے شروع ہوئی، جس پر پاکستانی دستوں نے جوابی فائرنگ کی۔ سرحدی گزرگاہ کے قریب یہ واقعہ پیش آیا، جو کہ دونوں ممالک کے درمیان اہم تجارتی راستہ بھی ہے۔

December 6, 2025

ترجمان کے مطابق سری لنکا کے لیے بھارتی پرواز کی کلیئرنس میں اصل تاخیر بھارت کی جانب سے ہوئی کیونکہ پاکستان نے تمام دستاویزات بروقت فراہم کر دی تھیں، جبکہ کلیئرنس بھارت نے خود 60 سے 70 گھنٹے بعد جاری کی۔

December 5, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *