ایران میں حکومت مخالف بلوچ اور مسلح مزاحمتی گروہوں نے ایک نئے اتحاد “پیپلز فائٹرز فرنٹ” کی تشکیل کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے اس کا تفصیلی چارٹر جاری کر دیا ہے۔ یہ چارٹر نو صفحات پر مشتمل ہے جو فرنٹ کے مقاصد، حکمتِ عملی اور رکن تنظیموں سے متعلق رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
چارٹر کے مطابق پادا بلوچ موومنٹ، نصر موومنٹ آف بلوچستان، جیش العدل، محمد رسول اللہ گروپ اور بلوچ خودکار مزاحمتی عناصر اس نئے اتحاد کا حصہ ہیں۔ اتحاد کا دعویٰ ہے کہ وہ صرف مسلح کارروائیوں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ سیاسی، سفارتی، میڈیا، سماجی اور ثقافتی محاذوں پر بھی جدوجہد جاری رکھے گا۔
فرنٹ کا بنیادی مقصد ایران میں بلوچ قوم سمیت تمام مظلوم و محروم ایرانی اقوام کے حقوق، انصاف اور آزادی کے حصول کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔
اسی حوالے سے جیش العدل کی جانب سے ایک 5 منٹ اور 32 سیکنڈ کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں ترجمان محمود بلوچ اتحاد کے قیام، مقاصد اور نئی تنظیمی شناخت پر گفتگو کرتے ہیں، تاہم وہ ویڈیو میں شامل گروہوں کی وضاحت نہیں کرتے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’سیستان و بلوچستان کے متعدد فعال گروہوں اور تحریکوں نے مشترکہ حکمتِ عملی اور مؤثر مزاحمت کے لیے پیپلز فائٹرز فرنٹ کی بنیاد رکھی ہے‘‘۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس اتحاد کا قیام ایران کی سیکیورٹی صورتحال کے لیے ایک نیا چیلنج بن سکتا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب سرحدی علاقوں میں کشیدگی اور حملوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔