کوئٹہ اور شیرانی میں سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر کارروائیاں کیں۔ ان کارروائیوں میں مجموعی طور پر ٹی ٹی پی کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پہلا آپریشن کوئٹہ کے نواحی علاقے غزہ بند، اغبرگ کے پہاڑی سلسلے میں کیا گیا۔ اس کارروائی میں فائرنگ کے شدید تبادلے کے بعد 10 دہشتگرد مارے گئے۔ سیکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ مقابلے کے دوران دو اہلکار بھی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے قریبی ملٹری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہلاک دہشتگردوں کے قبضے سے جدید اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر جنگی سامان بھی برآمد ہوا، جسے تحقیقات کے لیے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

دوسرا آپریشن ضلع شیرانی میں کیا گیا جہاں انٹیلی جنس شیئرنگ کے بعد فورسز نے ٹی ٹی پی کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ اس کارروائی میں 6 سے 8 دہشتگرد مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق مارے گئے دہشتگرد مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے اور ان کی سرگرمیوں پر خفیہ ادارے کافی عرصے سے نظر رکھے ہوئے تھے۔
سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ آپریشنز دہشتگردی کے نیٹ ورکس کو کمزور کرنے کے لیے جاری مہم کا حصہ ہیں۔ ان کارروائیوں سے دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور تنظیمی ڈھانچے کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔ فورسز نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ملک سے دہشتگردی کے خاتمے تک آپریشنز جاری رہیں گے۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگرد گروہ ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے کی کوششیں تیز کر رہے ہیں اور گزشتہ روز بھی کوئٹہ میں ایف سی ہیڈکوارٹرز کے قریب ہونے والے دھماکے میں 10 سے زائد معصوم افراد نے اپنی جانیں گنوائیں۔
دیکھیں: طالبان قیادت میں بڑھتی دراڑیں: اخوندزادہ اور سراج الدین حقانی کی ملاقات بے نتیجہ ختم