ڈپلومیٹک انکلیو میں جعلی شناختی کارڈ کے ساتھ داخلے کی کوشش کرنے پر حارث نامی افغان شہری گرفتار

ڈپلومیٹک انکلیو میں جعلی شناختی کارڈ کے ساتھ داخلے کی کوشش کرنے پر حارث نامی افغان شہری گرفتار

ملزم، جس کی شناخت حارث کے نام سے ہوئی، دو خواتین کے ہمراہ گیٹ نمبر 2 سے انکلیو میں داخل ہوا، جس پر پہلے سے اس کی نگرانی کر رہی قانون نافذ کرنے والی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے فوری طور پر کارروائی کی۔

یورپی انویسٹمنٹ بینک کا ایک دہائی بعد پاکستان کے ساتھ پہلا معاہدہ، کراچی کے صاف پانی منصوبے کیلئے 60 ملین یورو کا قرض دے دیا

یورپی انویسٹمنٹ بینک کا ایک دہائی بعد پاکستان کے ساتھ پہلا معاہدہ، کراچی کے صاف پانی منصوبے کیلئے 60 ملین یورو کا قرض دے دیا

یورپی حکام کے مطابق یہ معاہدہ پاکستان کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری کو دوبارہ مضبوط بنانے کی علامت ہے اور اس سے نہ صرف شہری سہولیات میں بہتری آئے گی بلکہ صحتِ عامہ اور ماحولیاتی تحفظ کے اہداف کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔

پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان

پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان

آذربائیجان اپنی معاشی اور سیاسی آزادی کو برقرار رکھے گا۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ آذربائیجان کے یوم فتح کی پانچویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت پر بہت خوش ہوں، یوم فتح پر آذر بائیجان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ تقریب میں تمام دوست ممالک کے نمائندوں اور بالخصوص پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کا شکر یہ ادا کرتا ہوں جو آذربائیجان کی خوشی میں شریک ہیں۔

افغان وزیر صحت کا دورہ بھارت؛ طالبان حکومت بھارت سے معاہدوں کیلئے پاکستان کی ادویات کو جعلی قرار دینے لگی

افغان وزیر صحت کا دورہ بھارت؛ طالبان حکومت بھارت سے معاہدوں کیلئے پاکستان کی ادویات کو جعلی قرار دینے لگی

دورے کے دوران افغان وفد کی بھارتی فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے ملاقاتیں بھی طے ہیں، جنہیں “افغانستان کی پبلک ہیلتھ سپلائی چین میں شمولیت” کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ اسی تناظر میں بھارتی کمپنی زائیڈس لائف سائنسز اور افغان شراکت داروں کے درمیان 100 ملین ڈالر کے مفاہمتی معاہدے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں، جس کے تحت ابتدائی طور پر ادویات کی برآمد اور بعد ازاں مقامی پیداوار و ٹیکنالوجی ٹرانسفر شامل ہے۔

دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کا گھناؤنا کردار

دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کا گھناؤنا کردار

دہشت گردی کے خلاف جنگ دوہرے معیار کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ اگر کسی ریاست یا اس کے شہری بیرونِ ملک تشدد، تخریب کاری یا عدم استحکام میں ملوث پائے جائیں تو شفاف، غیر جانبدار اور بین الاقوامی تحقیقات ناگزیر ہونی چاہئیں۔ مگر جب شواہد کے باوجود خاموشی اختیار کی جائے، تو یہ خاموشی خود ایک سوال بن جاتی ہے۔