عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کے نتیجے میں ایک بڑے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

September 14, 2025

کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔

September 14, 2025

بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرمواد پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص اکاؤنٹ چلا رہا ہے

September 14, 2025

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی تھی۔

September 14, 2025

ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے نمایاں نام ٹی ٹی پی کی سیاسی کمیشن کے سربراہ مولوی فقیر باجوڑی کے بیٹے مولوی فرید منصور کا ہے،

September 14, 2025

زلمے خلیل زاد سمیت دیگر نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اور ملا عب الغنی برادر اخوند سے ملاقات کی۔

September 14, 2025

ایران ،ٹرمپ اور غزہ کا مستقبل

امریکہ و اسرائیل کی جانب سے ٦۰ روزہ جنگ بندی کے فیصلے کو بہت نمایاں کرکے دکھایا جا رہا ہے، لیکن یہ فیصلہ فلسطینیوں کے اہم مطالبات جیسے آزادانہ حقوق، مہاجرین کی واپسی، اور حقِ آزادی کو نظرانداز کرنےکے مترادف ہے

1 min read

امریکہ و اسرائیل کی جانب سے ٦۰روزہ روزہ جنگ بندی کے فیصلے کو بہت نمایاں کرکے دکھایا جا رہا ہے، لیکن یہ فیصلہ فلسطینیوں کے اہم مطالبات جیسے آزادانہ حقوق، مہاجرین کی واپسی، اور حقِ آزادی کو نظرانداز کرنےکے مترادف ہے

زمینی حقائق پر نظر دوڑائی جائے تو مذکورہ تمام معاملات میں فلسطینیوں کےحقوق کو یکسر نظرانداز کیا جارہاہے

July 3, 2025

امریکہ و اسرائیل کی جانب سے ٦روزہ غزہ جنگ بندی کے فیصلے کو بہت نمایاں کرکے دکھایا جا رہا ہے، لیکن یہ فیصلہ فلسطینیوں کے اہم مطالبات جیسے آزادانہ حقوق، مہاجرین کی واپسی، اور حقِ آزادی کو نظرانداز کرنےکے مترادف ہے۔ اس فیصلہ میں واضح طور پراسرائیل کی شرائط شامل ہیں، جبکہ حماس پر شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ بغیر کسی مزاحمت کےوہ خاموش رہے۔۔

ایران کی معنی خیز خاموشی

امریکی اور اسرائیلی حملوں کے بعد ایران نے کوئی واضح بیان جاری نہیں کیا۔ یہ اس بات کا عندیہ ہیکہ ایران جوابی کاروائی کےعمل کو از سرِنوں دیکھ رہا ہے۔ جوکہ مستقبل میں خطےکےلیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔

ایران پرعالمی دباؤ

حالیہ حملوں میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، لیکن ایران نے جواباً کسی وسیع پیمانے پر کارروائی نہیں کی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ایران اپنی طاقت کو محتاط انداز سے استعمال کررہاہے ،مزید یہ کہ کسی عالمی جنگ میں الجھنے سے گریزاں ہے۔

حماس کو ایران کا ایجنٹ قرار دینا


ٹرمپ نے اپنے بیان میں حماس کو ایران کا ایجنٹ قرار دے کر تہران کو براہ راست تنازعے کا حصہ بنا دیا ہے۔ چاہے ایران کھل کر حمایت کرے یا نہ کرے، اب اسے اس غزہ جنگ میں فریق سمجھا جائے گا۔

اسرائیل-ایران کشیدگی

حالیہ جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی طاقت کا اندازہ لگا لیا ہے۔ ایران اب کھلی جنگ کی بجائے اتحادیوں کے ذریعے اپنا خوب اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔

خفیہ دھمکیاں اور میڈیا پر حاوی

عالمی ماہرین کا کہنا ہیکہ اب ایران کھلے اعلانات کی بجائے اپنے اتحادیوں (جیسے یمن کے حوثی، لبنان کی حزب اللہ) کے ذریعے اپنا پیغام پہنچائے گا۔ میڈیا پر کنٹرول اور خاموشی بھی اس کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

جنگ بندی یا محض چال؟

ٹرمپ کی غزہ جنگ بندی کی پیشکش کا حقائق سے کوسوں دور تک تعلق نظر نہیں آرہا، بلکہ صرف دکھلاوے کےلیے ایسی چالیں چلی جارہی ہیں بلکہ ممکن ہیکہ نوبل امن انعام کے لیے یہ سب کچھ کیاجارہاہو۔
زمینی حقائق پر نظر دوڑائی جائے تو مذکورہ تمام معاملات میں فلسطینیوں کےحقوق کو یکسر نظرانداز کیا جارہاہے۔

ایران فی الحال اپنی قوت کو مضبوط کرنے میں مصروف ہے۔ مستقبل میں وہ اپنے اتحادیوں کے ذریعے یا کسی اور طریقے سے اپنا ردعمل ضرور دے گا۔ ایران کی خاموشی حکمت عملی سے لبریز ہے۔

حالیہ صورتحال میں ایران اور حماس دونوں محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔ ٹرمپ کی پیشکش اگرچہ میڈیا پر اچھالی جارہی ہے، لیکن یہ کوئی نتیجہ نہیں ہوگی جب تک فلسطینیوں کے حقوق و جائز مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔

دیکھیں: ٹرمپ کا دورانِ جنگ ایرانی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ

متعلقہ مضامین

عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کے نتیجے میں ایک بڑے نیٹ ورک کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

September 14, 2025

کشمیر میں ظلم و زیادتی، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور پاکستان مخالف کارروائیاں نہ صرف بھارت میں بلکہ فوج کے اندر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔

September 14, 2025

بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پرمواد پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص اکاؤنٹ چلا رہا ہے

September 14, 2025

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی تھی۔

September 14, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *