وزیر اعظم شہباز شریف نے بیجنگ کے گریٹ ہال آف دی پیپلز میں عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔
شہباز شریف اس وقت چین کے سرکاری دورے پر ہیں، دونوں رہنماؤں نے اپنی انتہائی خوشگوار ملاقات کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان آہنی اور ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود نے بھی شرکت کی اور دو طرفہ و علاقائی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی وفد میں وزیراعظم کے ہمراہ فیلڈ مارشل مارشل عاصم منیر اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی شامل تھے۔
PM Shehbaz Sharif @CMShehbaz met President Xi Jinping at the Great Hall, where delegations from both sides held wide-ranging talks on bilateral & regional cooperation.
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) September 2, 2025
Under President Xi’s visionary leadership, our all-weather strategic partnership continues to grow stronger,… pic.twitter.com/i2JliuZamn
صدر شی جن پنگ نے وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستانی وفد کا شاندار استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی آزمائش کی ہر گھڑی پر پوری اتری ہے اور اس شراکت داری نے ہمیشہ خطے میں ترقی اور تعاون کی نئی راہیں کھولی ہیں۔ ملاقات میں سی پیک کے جاری منصوبوں اور مستقبل کی توسیع پر بھی بات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ سی پیک خطے میں معاشی ترقی، توانائی تحفظ اور رابطہ کاری کا ضامن بنے گا۔
وزیر اعظم نے تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر صدر شی جن پنگ کو مبارکباد دی اور دنیا کی فسطائیت مخالف جنگ کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر انہیں مبارکباد پیش کی۔
صدر شی جن پنگ کی بصیرت اور قیادت جس کی بدولت چین نے جدیدیت اور ترقی کی منازل طے کیں، کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو چین کی کامیابیوں پر بہت فخر ہے اور وہ اس عظیم سفر میں چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہے گا۔
وزیراعظم نے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے چین کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔
انہوں نے صدر شی کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے ایک اہم منصوبے کے طور پر چین -پاکستان اقتصادی راہداری کی اہمیت کو سراہا اور سی-پیک کے اپ گریڈ شدہ اگلے مرحلے، جن میں پانچ مزید راہداریوں کا اضافہ کیا گیا ہے، کے کامیاب نفاذ کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
ان اقدامات سےدونوں ممالک کو ایک مشترکہ مستقبل کے ساتھ مزید مضبوط پاکستان چین کمیونٹی بنانے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم نے کثیرالجہتی کو مضبوط بنانے کے لیے صدر شی جن پنگ کے پختہ عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس سلسلے میں صدر شی جن پنگ کے تاریخی اقدامات کی مکمل حمایت کرتا ہے جس میں گلوبل گورننس انیشیئیٹو، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیئیٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشیئیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیئیٹو شامل ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ اقدامات اجتماعی عالمی بھلائی کے لیے ضروری ہیں اور علاقائی اور عالمی امن، استحکام اور ترقی میں معاون ثابت ہوں گے۔

صدر شی نے کہا کہ چین اقتصادی ترقی کے تمام شعبوں میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گا، خاص طور پر جب کہ سی پیک اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور اس کے تحت پاکستان کے اہم ترین اقتصادی شعبوں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ان کے ممالک کے درمیان تعلقات منفرد اور بے مثال ہیں اور اس کی عکاسی ان کے دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کے ذریعے ہونی چاہیے۔
دونوں رہنماؤں نے اہم علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس سلسلے میں پاکستان اور چین کے درمیان قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو اگلے سال پاک-چین دوستی کی 75ویں سالگرہ کے موقع کے پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کے لیے اپنی انتہائی پرخلوص دعوت کی تجدید کی۔
دیکھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا ایس سی او اجلاس سے خطاب، خطے میں امن و تعاون پر زور