بارسلونا سے عزم و استقامت کا قافلہ چل پڑا ہے۔
صدی کے سب سے بڑے ظالم اسرائیل کے شکنجے سےچھڑانے کے لیے دنیا کے سب سے عظیم مزاحمت کار غزہ کے بہادروں کو۔۔۔۔
محاصرے کو توڑنے کے لیے چل پڑے ہیں عزم و ہمت کے کارواں۔۔
چار ستمبر کو روانہ ہونے والا گلوبل صمود قافلہ – 44 ممالک کے اتحاد پہ مشتمل قافلہ درجنوں کشتیوں کے ساتھ ظلم و بربریت کے اندھیروں میں امید اور روشنی اور انسانی استقامت کا چراغ بن کر غزہ میں جاری نسل کشی اور 22 ماہ کے طویل محاصرے کو توڑنے کے لیے 44 ممالک کی 50 کشتیاں نکل پڑی ہیں۔ اسپین کے شہر بارسلونا سے روانہ ہونے والا گلوبل صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔
صمود عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی استقامت اور ڈٹ جانا ہے اور اس وقت غزہ کے باسی استقامت کی روشن مثال بنے ہوئے ہیں۔ گلوبل صمود فلوٹیلا غزہ کے باسیوں کو امداد بھی پہنچائے گی اور دنیا تک ان کی عظیم جدوجہد اور لازوال قربانیوں کی داستان بھی پہنچائے گی۔
دنیا بھر سے انسانی حقوق کی تنظیمیں اور رضاکار اس عظیم مشن کی تکمیل کے لیے نکلے ہیں ۔۔اہل پاکستان نے ہمیشہ بیت المقدس کی آزادی اور غزہ کی جدوجہد کا ساتھ دیا ہے ۔اسی گلوبل صمود فلوٹیلا میں پاکستان کی نمائندگی سابق سینیٹر مشتاق احمد کررہے ہیں۔سینیٹر صاحب پر عزم ہیں کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی کو روکیں گے۔فاقہ کشی کا شکار خواتین اور بچوں تک خوراک بہم پہنچائیں گے ۔۔اس قافلے کے ساتھ جانے والے افراد کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے سیاستدان ظلم و بربریت روکنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ اب وقت ہے کہ ہم خود اپنے مجبور بہن بھائیوں کی ڈھال بنیں ۔
گو کہ راستہ دشوار ہے ،تندو تیز لہریں ہیں جان کا خطرہ ہے لیکن مسافر پر عزم ہیں ۔
دو ہزار سات کے فریڈم فلوٹیلا سے2025 کے قافلہ صمود تک اسرائیل کی طرف سے یمیشہ اس راہ میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ریی ہیں لیکن عزم و ہمت کی یہ روشن قندیلیں ہمیشہ چراغ روشن کرتی رہیں گی اور دنیا کو عالمی طاقتوں کی منافقت سے بھرا چہرہ دکھاتی رہیں گی ۔
آئیے اس قافلہ حق کی کامیابی ،استقامت اور حفاظت کے لیے دعا کریں۔ خدا کرے کہ یہ قافلہ مزاحمت کے پیروکار غزہ کے باسیوں کے لیے امید کی کرن بن جائے۔
دیکھیں: اسرائیل کا قطر میں حماس کی قیادت پر فضائی حملہ، عالمی برادری کی شدید مذمت