غزہ کی جنگ کے خاتمے اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کو دنیا بھر کے اہم رہنماؤں اور اسلامی ممالک نے بھرپور حمایت دی ہے۔ مختلف ممالک کے سربراہان اور وزرائے خارجہ نے اس منصوبے کو خطے میں امن، استحکام اور ترقی کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
صدر ٹرمپ کی قیادت کو سراہتے ہوئے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ دو ریاستی حل ہی اس تنازعے کا مستقل اور منصفانہ حل ہے۔
مزید پڑھیں: https://htnurdu.com/21-points-plan-for-gaza-ceasefire-proposed-by-trump/
شہباز شریف کا بیان
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں، جو غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار امن فلسطینی عوام اور اسرائیل کے درمیان ممکن ہے اور یہ پورے خطے میں سیاسی استحکام اور معاشی ترقی لانے کے لیے ضروری ہے۔
I welcome President Trump’s 20-point plan to ensure an end to the war in Gaza.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 29, 2025
I am also convinced that durable peace between the Palestinian people and Israel would be essential in bringing political stability and economic growth to the region.
It is also my firm belief that…
شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کا کردار بھی انتہائی اہم رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دو ریاستی حل کا نفاذ خطے میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے۔
صدر ٹرمپ نے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستانی قیادت نے منصوبے کی 100 فیصد تائید کی ہے”۔
اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا مشترکہ اعلامیہ
سعودی عرب، اردن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، پاکستان، ترکیہ، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔ اعلامیے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت اور غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے ان کی مخلصانہ کوششوں کا خیرمقدم کیا گیا۔
Joint Statement by the Foreign Ministers of Qatar, Jordan, UAE, Indonesia, Pakistan, Türkiye, Saudi Arabia, and Egypt welcome US President’s sincere efforts to end the war in Gaza#MOFAQatar pic.twitter.com/TaBIDF8ysW
— Ministry of Foreign Affairs – Qatar (@MofaQatar_EN) September 29, 2025
وزرائے خارجہ نے امریکہ کے ساتھ شراکت داری کو خطے میں امن کے قیام کے لیے اہم قرار دیا۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ غزہ کی تعمیر نو، فلسطینی عوام کی بے دخلی کی روک تھام، انسانی امداد کی فراہمی، اسرائیلی انخلا اور دو ریاستی حل ہی پائیدار امن کا راستہ ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا بیان
میکرون نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ اسرائیل اس منصوبے پر سنجیدگی سے عمل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس یرغمالیوں کی فوری رہائی کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
I welcome President @realDonaldTrump’s commitment to ending the war in Gaza and securing the release of all hostages.
— Emmanuel Macron (@EmmanuelMacron) September 29, 2025
I expect Israel to engage resolutely on this basis. Hamas has no choice but to immediately release all hostages and follow this plan.…
میکرون نے زور دیا کہ دو ریاستی حل اور فرانس و سعودی عرب کی مشترکہ قرارداد کے تحت 142 اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے اصولوں پر امن عمل آگے بڑھایا جائے۔
برطانوی وزیراعظم کا بیان
برطانوی وزیراعظم نے بھی صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کو “گہری خوش آئند پیش رفت” قرار دیا۔ ان کے مطابق یہ اقدام خطے میں جنگ بندی اور پائیدار امن کی طرف ایک مضبوط قدم ہے۔
The new US initiative to deliver an end to the war in Gaza is profoundly welcome. pic.twitter.com/N1UxkEHY1J
— Keir Starmer (@Keir_Starmer) September 29, 2025
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بیان
بھارتی وزیراعظم مودی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا جامع منصوبہ طویل مدتی اور پائیدار امن کے لیے قابلِ عمل راستہ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ فلسطینی اور اسرائیلی عوام کے ساتھ ساتھ پورے مغربی ایشیا کے لیے ترقی اور سلامتی کی ضمانت ہے۔
We welcome President Donald J. Trump’s announcement of a comprehensive plan to end the Gaza conflict. It provides a viable pathway to long term and sustainable peace, security and development for the Palestinian and Israeli people, as also for the larger West Asian region. We…
— Narendra Modi (@narendramodi) September 30, 2025
مودی نے امید ظاہر کی کہ تمام فریق صدر ٹرمپ کی اس کوشش کی حمایت کریں گے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان کا بیان
صدر ایردوان نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی قیادت کو سراہتے ہیں، جنہوں نے غزہ میں خونریزی کے خاتمے اور جنگ بندی کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اس عمل میں مثبت کردار ادا کرتا رہے گا تاکہ ایک ایسا امن قائم ہو جو سب کے لیے قابلِ قبول ہو۔
I commend US President Donald Trump’s efforts and leadership aimed at halting the bloodshed in Gaza and achieving a ceasefire.
— Recep Tayyip Erdoğan (@RTErdogan) September 29, 2025
Türkiye will continue to contribute to the process with a view to establishing a just and lasting peace acceptable to all parties.
دیکھیں: امریکی صدر ٹرمپ کی اردوان سے اہم ملاقات، غزہ اور یوکرین میں جنگ بندی پر گفتگو