وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے آزاد کشمیر کے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی تین نسلیں آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہیں، جنہیں وہ سہولتیں میسر نہیں جو آزاد کشمیر کے عوام کے پاس ہیں۔
اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ احتجاج کرنے والے حضرات مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں پر غور کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنی آزادی کی تاریخ اپنے خون سے لکھ رہے ہیں۔ ایک نسل جیلوں میں جوانی سے بڑھاپے تک پہنچ گئی، کئی پھانسی چڑھ گئے، سینوں پر گولیاں کھائیں اور پاکستان سے محبت کی ہر روز قیمت ادا کی۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ کشمیر کی جنگوں میں شہید ہونے والے فوجیوں میں پنجابی، پختون، بلوچ، سندھی، گلگتی اور بلتی شامل ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ اپنا وجود کشمیر کی آزادی کے لیے داؤ پر لگایا ہے اور آئندہ بھی لگائے گا، کیونکہ یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ان کے انتخابی حلقے سیالکوٹ میں کشمیری مہاجرین کی بڑی تعداد آباد ہے۔ اکتوبر 1947 میں جموں-سیالکوٹ بارڈر کراس کرنے والے ایک لاکھ کشمیری مسلمان شہید ہوئے۔ ہزاروں خواتین کی عصمت دری کی گئی اور ہزاروں اغوا ہوئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجوات، حاجی پورہ اور پکا گڑھا کیمپ کے ہر گھر میں وہ لوگ بستے ہیں جنہوں نے پاکستان کے ساتھ محبت کی قیمت اپنی جانوں سے چکائی۔ وزیر دفاع نے ایک بار پھر عوام پر زور دیا کہ وہ پرامن رہیں اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں کو یاد رکھیں۔
دیکھیں: آزاد کشمیر میں احتجاجی مظاہرے تیسرے روز بھی جاری، 3 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات