اسلام آباد: پاکستان نے برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی تین اکتوبر کی اس رپورٹ کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مشیروں نے امریکی حکام کو بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی میں نئے منصوبے کی پیشکش کی ہے۔
ایف ٹی کی رپورٹ نے متضاد بیانات کا سہارا لیا، جس پر پاکستان کی جانب سے فوری اور سخت ردعمل سامنے آیا۔ بعد ازاں فنانشل ٹائمز نے چار اکتوبر کو اپنی رپورٹ میں ترمیم کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ اسے وضاحت کی ضرورت تھی۔
Pakistan courts US with pitch for new Arabian Sea port https://t.co/ADxuFMynzu
— Financial Times (@FT) October 3, 2025
پاکستان کا مؤقف
سینئر سیکیورٹی حکام نے سرکاری نشریاتی ادارےپی ٹی وی کو بتایا کہ نہ تو امریکہ سے کوئی سرکاری بات چیت ہوئی ہے اور نہ ہی کسی بندرگاہ کو غیر ملکی قوت کے حوالے کرنے کا کوئی منصوبہ ہے۔
ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نجی کمپنیوں کے ساتھ گفتگو غیر رسمی تھی۔ آرمی چیف کے کوئی سرکاری مشیر نہیں ہیں۔ ان باتوں کو براہ راست ان سے منسوب کرنا انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ پسنی کی جغرافیائی اہمیت سے انکار نہیں لیکن یہ محض ایک افواہ ہے کوئی پالیسی یا سرکاری منصوبہ نہیں۔
ایف ٹی کا ابتدائی دعویٰ
ایف ٹی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مشیروں نے امریکی حکام کو بلوچستان کے شہر پسنی میں نیا بندرگاہی منصوبہ پیش کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ تجویز فیلڈ مارشل منیر کی واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات سے قبل پیش کی گئی تھی۔
اسلام آباد کا ردعمل
پاکستانی حکام نے ایف ٹی کی رپورٹ کو غیر ذمہ دارانہ صحافت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ “جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے کو پھیلا رہی ہے۔
ایک سینئر اہلکار نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا نجی شعبے کی تجاویز کو ریاستی پالیسی سمجھنے کی غلطی نہیں کی جانی چاہیے۔
عرب نیوز
عرب نیوز کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی حکام نے کہا کہ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ حکومتی یا فوجی پالیسی کی ترجمان نہیں ہے۔
ایف ٹی کی ترمیم اور اس کے اثرات
فنانشل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں خاموشی سے ترمیم کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ وہ نامعلوم ذرائع پر مبنی تھی۔
تاہم تب تک یہ خبر بھارتی اور پی ٹی آئی سے وابستہ سوشل میڈیا حلقوں میں آگ کی طرح پھیل چکی تھی۔
گمراہ کن اطلاعات
اسلام آباد میں ماہرین کا خیال ہے کہ ایف ٹی کی رپورٹ بھارت اور پی ٹی آئی کی منفی پروپیگنڈا مہم کا حصہ لگتی ہے۔
سفارتی توازن
اس موقع پر حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان ہر ملک کے ساتھ تعلقات استوار کرے گا جو ہماری خودمختاری کا احترام کریں۔
ترمیم کے باوجود نقصان ہو چکا
ماہرین کے مطابق ایف ٹی کی ترمیم کے باوجود یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح غیر مصدقہ اطلاعات بین الاقوامی سطح پر گھمبیر نتائج پیدا کر سکتی ہیں۔
دیکھیں: بلوچستان لبریشن فرنٹ کے شہیک بلوچ نے بی وائے سی کے ’جبری گمشدگیوں‘ کے بیانیے کو بے نقاب کر دیا