تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بھارت کے دریاؤں پر ڈیم بنانے کے اقدامات سے مشابہ ہے، جس کے باعث خطے میں پانی کے بحران کا نیا تنازعہ جنم لے سکتا ہے۔

October 24, 2025

امریکی صدر ٹرمپ نے ٹائم میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا، میں نے عرب ممالک سے وعدہ کیا ہے۔ اگر اسرائیل نے یہ قدم اٹھایا تو اسے امریکی حمایت سے محروم ہونا پڑے گا

October 24, 2025

دورۂ مصر کے موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کی مصری وزیرِ دفاع عبدالمجید سقار اور مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف احمد خلیفہ فتحی سے اہم ملاقات

October 24, 2025

ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے برسرِ اقتدار میں آنے کے بعد سے افغان صحافت شدید دباؤ کا شکار ہے

October 24, 2025

اس سے قبل اسلام آباد پولیس کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر جمعرات ہی کو عدیل اکبر کی چند تصاویر جاری کی گئی تھیں جن کے ساتھ لکھا تھا کہ انہوں نے جمعرات کو حاجی کیمپ کا دورہ کیا تھا۔

October 23, 2025

وفاقی کابینہ کے آج کے فیصلے کے بعد وزارتِ داخلہ نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے، جس کے تحت تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔

October 23, 2025

کیا ٹی ٹی پی امارات اسلامی کی ”اسامہ پارٹ ٹو” ہے؟

جب کہ برمل پکتیا، خواست میں بھی حملوں میں تعداد ابھی تک سامنے نہیں آئی لیکن ایک درجن افراد کے مرنے کی اطلاعات ہے۔

1 min read

کیا ٹی ٹی پی امارات اسلامی کی ''اسامہ پارٹ ٹو'' ہے؟

یہ حملے کتنے اہم اور کیا پاکستان کی پالیسیوں میں تبدیلی کی طرف اشارے ہیں ۔ کیونکہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بس بہت ہو گیا، جسکے بعد رات کو یہ انفارمیشن بیسڈ آپریشن کیا گیا۔

October 10, 2025

گزشتہ روز افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کے تین ٹھکانوں پر حملے کیے گئے لیکن نہ امارات اسلامی کی طرف سے اسکی کوئی تصدیق یا تردید آئی اور نہ اسکے علاوہ کوئی مذمتی بیان سامنے آیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر کیا لاوا پک رہا ہے۔ اسکے علاوہ صرف سابق صدر حامد کرزئی نے مذمت کی، لیکن شمالی اتحادیوں نے دبے الفاظ میں اس حملوں کو نیک شگون کے طور پر لیا اور خوشی منائی۔

افغانستان کے علاقوں میں یہ حملے کیا نئے رولز آف گمیز کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ بات چیت کی سفارت کاری بس بہت ہوگئی، اب عملی اقدامات ہونگے اور کیا امارات اسلامی کی نفی کوئی کارگر لائحہ عمل ہے۔ یا بعض ذرائع اسکو امارات اسلامی افغانستان کی خاموش رضامندی کہتی ہے۔

یہ حملے کتنے اہم اور کیا پاکستان کی پالیسیوں میں تبدیلی کی طرف اشارے ہیں ۔ کیونکہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بس بہت ہو گیا، جسکے بعد رات کو یہ انفارمیشن بیسڈ آپریشن کیا گیا۔

کابل کے وسط میں ٹارگٹ کو مارنا بذات خود اس بات کی دلالت کرتا ہے، کہ امارت اسلامی افغانستان کابل میں پاکستان مخالف فورسز کو پناہ دے رکھی ہے، اور اسکو پراکسی کے طور پر پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے۔ جسکی ہر بار امارات پاکستان کی اندرونی معاملات گردانتے ہیں، اور خاموشی اسلیئے کہ بدنامی نہ ہو، تو مٹی پاو والا عمل اپنا لیا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق اس حملے میں دو گاڑیوں کو ہٹ کیا گیا ہے، جسمیں مرنے والوں کی تعداد چھ بتائی جاتی ہے۔ جب کہ برمل پکتیا، خواست میں بھی حملوں میں تعداد ابھی تک سامنے نہیں آئی لیکن ایک درجن افراد کے مرنے کی اطلاعات ہے۔

حملے دونوں جگہوں پر ہونے اور طالبان اور امارات اسلامی کی چیخنے کی آواز کابل پر کیوں، وہ یہ ہے کہ ٹاگٹ بڑا، بڑا ٹارگٹ اور اگر سچ ہوا تو الزام پھر ثبوتوں کے طور پر لیا جائے گا کہ کابل ہمیشہ اسلام آباد کے محالفین کا گھڑ او مرکز رہا ہے۔ اور دوسری وجہ کابل افغانستان کا دل ہے پر وار بھی اہمیت رکھتا ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا کے کہ پاکستان نے کیا واقعی ڈیٹرنسر کے طور یہ حملہ کیا، یا اسطرح کے حملوں کو دوام ملتا رہے گا۔ تو معاملہ اب دوسرا ہے۔ اگر افغانستان نے طالبان کے حملے نہیں روکے تو ٹی ٹی پی افغانستان کے امارات اسلامی کے لئے دوسرا ” اسامہ ماڈل ٹو” بن جائے گا۔ ابھی بھی وقت ہے کہ امارات اسلامی افغانستان ٹی ٹی پی کی سرپرستی چھوڑ دیں ورنہ د افغانستان میں امارات کی مستقبل تاریک نظر ارہی ہے۔

دیکھیں: باجوڑ میں ٹی ٹی پی دہشت گردوں کی جانب سے گھروں میں خفیہ سرنگوں کا انکشاف، اسلحہ برآمد

متعلقہ مضامین

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بھارت کے دریاؤں پر ڈیم بنانے کے اقدامات سے مشابہ ہے، جس کے باعث خطے میں پانی کے بحران کا نیا تنازعہ جنم لے سکتا ہے۔

October 24, 2025

امریکی صدر ٹرمپ نے ٹائم میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا، میں نے عرب ممالک سے وعدہ کیا ہے۔ اگر اسرائیل نے یہ قدم اٹھایا تو اسے امریکی حمایت سے محروم ہونا پڑے گا

October 24, 2025

دورۂ مصر کے موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کی مصری وزیرِ دفاع عبدالمجید سقار اور مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف احمد خلیفہ فتحی سے اہم ملاقات

October 24, 2025

ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے برسرِ اقتدار میں آنے کے بعد سے افغان صحافت شدید دباؤ کا شکار ہے

October 24, 2025

رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *