چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا ہمیں ریاستِ پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا کے ساتھ معدنیات میں بڑھتا ہوا تعاون چینی مفادات کو متاثر نہیں کرے گا۔ اور ساتھ ہی پاک افغان سرحدی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان سے دورانِ پریس کانفرنس سوال کیا گیا کہ چین کا پاکستان اور افغانستان کشیدگی پر کیا مؤقف ہے اور پاکستان کے امریکا کے ساتھ بڑھتے ہوئے تجارتی روابط بالخصوص معدنیات کے شعبے سے متعلق بیجنگ کا کیا موقف ہے؟
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک خودمختار ریاست ہے اور اپنے معاشی فیصلے خود کرنے کا مکمل اختیار رکھتا ہے۔
ہمیں ریاستِ پاکستان نے اس بات کا یقین دلایا ہے کہ ہمارے اور امریکا کے تجارتی روابط چین کے مفادات اور مشترکہ منصوبوں کو متاثر نہیں کریں گے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ چین خطے میں امن و استحکام کو ہر صورت میں ترجیح دیتا ہے اور ہر اُس اقدام و پالیسی کی حمایت کرتا ہے جو کشیدگی کو ختم میں کرنے میں معاون ثابت ہو۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پاک افغان سرحد پر شدید جھڑپیں ہوئیں جن میں پاک فوج کے ترجمان کے مطابق 23 اہلکار شہید ہوئے جبکہ 200 سے زائد طالبان اور جنگجو ہلاک ہوئے۔ مگر افغان حکومت کی جانب سے اسکے برعکس بیان سامنے آیا ہے افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ 58 پاکستانی اہلکار ہلاک جبکہ طالبان کے نو افراد مارے گئے۔
چین نے پاکستان اور افغانستان کے حکام ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، لہذا مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے۔
دیکھیں: خیبرپختونخوا کے پرانے افغان پناہ گزین کیمپس بند، اراضی صوبائی حکومت کے حوالے