امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کا انضمام کرتا ہے تو اسے امریکی حمایت سے محروم ہونا پڑے گا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کی کوشش کی تو وہ امریکی حمایت سے محروم ہو جائے گا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ٹائم میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا، میں نے عرب ممالک سے وعدہ کیا ہے۔ اگر اسرائیل نے یہ قدم اٹھایا تو اسے امریکی حمایت سے محروم ہونا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے مذکورہ بیان کے بعد نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی اسرائیل کو کسی بھی قسم کے انضمام سے گریز رہنے کا کہا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب رواں سال کے اختتام تک ابراہیمی معاہدہ میں شامل ہو جائے گا، جو خطے میں اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کا پہلا عملی قدم ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکّام کے سامنے دو بڑے مسائل تھے ایک غزہ اور دوسرا ایران اب یہ دونوں مسائل ختم ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی حکّام حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کا دورہ بھی کر چکے ہیں تاکہ غزہ میں جنگ بندی کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔ تاہم، انہیں حالات میں اسرائیلی پارلیمان نے دو ایسے بل کی ابتدائی منظوری دی ہے جن کا مقصد مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی قانون کا اطلاق یعنی ضم کرنا ہے جو واضح طور پر غزہ امن معاہدہ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے ۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے مذکورہ اقدام کے متعلق کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اس انضمام کے حق میں نہیں ہیں لہذا اس پر کبھی بھی عملدرآمد نہیں ہوگا۔
اسی طرح وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے بھی اسرائیلی قیادت کو واضح انداز میں کہا کہ انضمام کی کوششیں حالیہ جنگ بندی کو سنگین خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔
دیکھیں: اسرائیل کی غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کی شدید مذمت