خیبر کی تحصیل باڑہ کے علاقے آکاخیل میں ایک کرکٹ ٹورنامنٹ کے دوران اُس وقت خوف اور اشتعال کی فضا پیدا ہوگئی جب کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں نے گراؤنڈ میں اچانک داخل ہوکر شرکاء سے خطاب کیا۔ یہ واقعہ ملورڈ پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا، جہاں اطلاعات کے مطابق دہشتگرد کمانڈر صدام عرف ابو زر مہمانِ خصوصی کے طور پر تقریب میں شریک ہوا۔
خیبر کی تحصیل باڑہ کے علاقے آکاخیل میں ایک کرکٹ ٹورنامنٹ کے دوران اُس وقت خوف اور اشتعال کی فضا پیدا ہوگئی جب کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں نے گراؤنڈ میں اچانک داخل ہوکر شرکاء سے خطاب کیا۔ یہ واقعہ ملورڈ پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا، جہاں اطلاعات کے مطابق دہشتگرد کمانڈر صدام عرف… pic.twitter.com/sATBPVKqzZ
— HTN Urdu (@htnurdu) October 25, 2025
جواد یوسفزئی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں یہ واقعہ تفصیل سے سامنے آیا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صدام عرف ابو زر کے ساتھ دہشتگردوں کا گروہ عوامی اجتماع میں موجود تھا۔ یوسفزئی نے یہ دعویٰ کیس کہ علاقے کے لوگ ان کی حمایت کرتے ہیں، تاہم حقیقت اس کے برعکس تھی کیونکہ عوام کی اکثریت نے ان کی موجودگی کے خلاف احتجاجی نعرے لگائے اور گراؤنڈ چھوڑ دیا۔
Militant commander Saddam alias Abu Zar attended speaking as the chief guest in Khyber. The event was reported in the jurisdiction of Malward Police Station. The gathering was organized under the pretext of a football match program. He was accompanied by around 9 to 10 militants pic.twitter.com/YZbpad3LHy
— Jawad Yousafzai (@JawadYousufxai) October 24, 2025
عینی شاہدین کے مطابق صدام کے ساتھ 9 سے 10 مسلح افراد بھی موجود تھے جو عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کر رہے تھے۔ تقریب کے دوران صدام عرف ابو زر نے مقامی آبادی میں اپنی موجودگی کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی اور یہ دعویٰ کیا کہ انہیں عوامی حمایت حاصل ہے۔ تاہم، جب دہشتگرد گراؤنڈ میں داخل ہوئے تو سینکڑوں شہریوں نے نعرے لگاتے ہوئے میدان چھوڑ دیا جبکہ چند لوگ صرف دباؤ کے باعث وہاں بیٹھے رہے۔
مقامی قبائلی عمائدین اور شہریوں نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کا عوامی مقامات پر دوبارہ نمودار ہونا تشویشناک ہے۔ عوامی نمائندوں نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور علاقے میں امن و امان یقینی بنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق، سیکیورٹی اداروں نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور ملورڈ پولیس اسٹیشن کی حدود میں سرچ آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے۔ مقامی افراد نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی دہشتگرد گروہ کی حمایت نہیں کرتے اور اپنے علاقوں میں امن برقرار رکھنے کے لیے ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں۔