پاک بھارت تعلقات میں جاری کشیدگی کے باوجود پاکستان نے ایک مثبت قدم اٹھاتے ہوئے 2100 سے زائد بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کر دیے ہیں تاکہ وہ 4 سے 13 نومبر تک پاکستان میں منعقد ہونے والی بابا گُرو نانک دیو جی کی سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کر سکیں۔
دفترِ خارجہ کے مطابق، یہ فیصلہ پاکستان کے اس اصولی مؤقف کی عکاسی کرتا ہے کہ مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور عوامی روابط کو سیاست سے الگ رکھا جانا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان بابا گُرو نانک کی تعلیمات کا احترام کرتا ہے اور دنیا بھر کے سکھ یاتریوں کو مذہبی آزادی فراہم کرنے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔
سکھ یاتری 4 نومبر سے پاکستان پہنچنا شروع ہوں گے اور ننکانہ صاحب، حسن ابدال، لاہور اور کرتارپور کے مقدس مقامات پر اپنی مذہبی رسومات ادا کریں گے۔ کرتارپور راہداری بھی ان کے لیے خصوصی طور پر کھولی جائے گی تاکہ بھارتی یاتری بغیر کسی رکاوٹ کے گُردوارہ دربار صاحب کرتارپور کا دیدار کر سکیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ یاتریوں کی سہولت کے لیے خصوصی سیکورٹی، رہائش اور سفری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان عوامی سطح پر مذہبی اور ثقافتی تعلقات کو سیاست کی نظر نہیں ہونے دے گا۔ بابا گُرو نانک کے پیغامِ امن و بھائی چارے کی روشنی میں، یہ اقدام خطے میں رواداری اور بین المذاہب احترام کو فروغ دینے کی ایک نمایاں مثال ہے۔
دیکھیں: بالی ووڈ کے معروف اداکار ستیش شاہ طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے