وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں تقریباً 38 کروڑ افراد غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اسی طرح بڑھتی ہوئی آبادی اس وقت پورے خطے کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکی ہے۔
پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کی 28ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہے بلکہ معاشی مسائل کا بھی شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی ایک بڑی تعداد بنیادی خوارک اور بنیادی تعلیم سے محروم ہے۔
احسن اقبال نے پاکستان میں گزشتہ سیلاب کی تباہی کا تزکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی پیچھے موسمیاتی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ آبی جارحیت جیسے عوامل بھی موجود ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے کے ممالک کو ان اثرات سے نمٹنے کے لیے وسائل مہیا کرے۔
چار روزہ اس کانفرنس میں آبادی کے دباؤ، تعلیم، خوراک اور توانائی سمیت متعدد اہم موضوعات پر 45 سے زائد علمی ننشستیں منعقد ہونگی، جہاں ماہرین موجودہ و پیش آمدہ مسائل کے حل کے لیے جامع حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
دیکھیں: پاکستان وسطی و جنوبی ایشیا کے لیے تجارتی مرکز بن سکتا ہے، احسن اقبال