نیدرلینڈز کی افغان خواتین تنظیموں نے ملکہ ثریا کی 126ویں یومِ پیدائش کے موقع پر تاریخی اجتماع کا انعقد کیا، جس میں موجودہ افغان حکومت کی خواتین مخالف پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے خواتین کے حقوق کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔
اجتماع میں پیش کی گئی تحقیق کے مطابق 2024 کے اعداد و شمار کے مطابق افغانستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کی تعلیم پر پابندی عائد ہے۔ اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کی پابندیوں کے باعث 11 لاکھ سے زائد لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں جبکہ خواتین کی معاشی شرکت میں 80 فیصد کی خطرناک کمی واقع ہوئی ہے۔
Afghan women’s rights organizations in the Netherlands commemorated the 126th birth anniversary of Queen Soraya, a historic advocate for women’s education and reform in Afghanistan.https://t.co/wIwiFBWLA9 pic.twitter.com/79YPcaEg8n
— Amu TV English (@AmuTVEnglish) November 23, 2025
اجتماع کے شرکاء نے اس بات کا اظہار کیا کہ ملکہ ثریا طرزی کی اصلاحاتی کوششیں افغانستان کے روشن و کامیاب مستقبل کی علامت تھیں جبکہ موجودہ طالبان حکومت کی پالیسیاں ملک کو تاریکی کی جانب دھکیل رہی ہیں۔ تقریب میں شریک خواتین رہنماؤں نے کہا کہ طالبان دور میں خواتین کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر کے بین الاقوامی قوانین کی سرعام خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
عالمی برادری سے اپیل
اجتماع میں موجود شرکاء نے عالمی برادری سے فوری اپیل کی کہ وہ افغان خواتین کے حقوق بالخصوص تعلیم کے لیے سفارتی اور معاشی دباؤ بڑھاتے ہوئے خواتین کے روزگار پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے۔ نیز افغان خواتین صحافیوں اور کارکنوں کے تحفظ کے لیے نگرانی کمیٹی قائم کرے۔
تقریب کے اختتام پر شرکاء نے اس بات کا عہد کیا کہ وہ ملکہ ثریا کی اصلاحاتی وراثت کو زندہ رکھتے ہوئے افغان خواتین کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغان خواتین کی آواز کو عالمی سطح پر زیادہ مؤثر طریقے سے اٹھانے کی ضرورت ہے۔
دیکھیں: عالمی سمپوزیم رپورٹ میں افغانستان میں صحافتی آزادی کی 550 سے زائد خلاف ورزیوں کی نشاندہی