خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے بھر میں غیر قانونی افغان شہریوں کی رجسٹریشن کیلئے سروس پوائنٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مذکورہ اقدام کا مقصد افغان مہاجرین کا ڈیٹا جمع کرنا اور ان کی رجسٹریشن کے عمل کو شفاف بنانا ہے۔
صوبائی حکومت کے اعلامیے کے مطابق تمام ڈویژنز اور اضلاع میں سروس پوائنٹس کے قیام اور عملے کی تعیناتی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ رجسٹریشن مراکز پر ڈیٹا اندراج کو یقینی بنائیں۔ صوبائی حکومت کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ رجسٹریشن مراکز پر سیکیورٹی انتظامات اور عوامی رہنمائی کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کیے جائیں گے۔ نیز روزمرہ کی تما تر رپورٹ باقاعدگی سے صوبائی سطح کے متعلقہ حکام کو دی جائے گی۔
اعلامیے میں نادرا، ہوم ڈیپارٹمنٹ اور متعلقہ اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ افغان باشندوں کی بائیو میٹرک تصدیق کے ساتھ ساتھ ڈیٹا شیئرنگ اور ریکارڈ اپ ڈیٹ کے لیے ایک مشترکہ حکمتِ عملی مرتب کریں۔ رجسٹریشن مراکز پر خواتین، بچوں اور بزرگوں کے لیے علیحدہ کاؤنٹرز قائم کیے جائیں گے جبکہ ضلعی انتظامیہ کو انتظار گاہیں اور بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ متعلقہ افسران کو رجسٹریشن کے دوران غیر ضروری تاخیر اور شکایات کے ازالے کے لیے ہیلپ لائن اور کمپلینٹ سیل فعال کیے جائیں گے۔
مزید یہ کہ یومیہ اور ہفتہ وار حتمی رپورٹس صوبائی سطح کے جائزہ اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کو رجسٹریشن پلان پر فوری عملدرآمد اور روزانہ رپورٹنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔ نادرا اور متعلقہ اداروں کو مؤثر ڈیٹا کلیکشن اور تصدیق کا نظام وضع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، جبکہ ہوم ڈیپارٹمنٹ اور پی ڈی ایم اے کو رابطے اور سکیورٹی انتظامات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
دیکھیں: زلمے خلیل زاد کو افغان انٹیلیجنس ایجنسی نے پروپیگنڈا پھیلانے کیلئے استعمال کیا؛ امر اللہ صالح