اسلام آباد میں قومی علما و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس فورسز اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ علمائے کرام قوم کو متحد رکھیں اور عوام کی سوچ میں وسعت پیدا کریں تاکہ قومی ہم آہنگی، استحکام اور ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔
کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف، ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علما نے شرکت کی۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ:
“ریاستِ طیبہ اور ریاستِ پاکستان کا آپس میں مقدس اور گہرا تعلق ہے، اللہ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظینِ حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ ہمارا دفاعی رشتہ تاریخ میں اہم مقام رکھتا ہے۔”
انہوں نے علم و تعلیم کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جس قوم نے علم اور قلم کو پسِ پشت ڈالا، وہاں انتشار اور بدامنی نے جنم لیا۔ ان کا کہنا تھا:
“عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں بلکہ محنت، علم اور اتحاد سے ملتی ہے۔”
دہشت گردی پر دوٹوک مؤقف
آرمی چیف نے دہشت گردی اور علاقائی سلامتی کے حوالے سے کہا کہ:
“دہشت گردی پاکستان کا نہیں، ہندوستان کا وتیرہ ہے۔ ہم دشمن کو چھپ کر نہیں بلکہ للکار کر جواب دیتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ اسلامی ریاست میں جہاد کا اعلان صرف ریاستی اختیار ہے، کوئی فرد یا گروہ اس کا حق نہیں رکھتا۔ ان کے مطابق:
“معرکۂ حق میں ہمیشہ اللہ کی نصرت شامل رہی اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے شہدا کی قربانیوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔”
وزیراعظم کی اپیل
کانفرنس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے علما پر زور دیا کہ وہ فرقہ واریت کے خاتمے، قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اپنا کردار مزید مؤثر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کا خاتمہ ہی معاشی استحکام اور پائیدار ترقی کا راستہ ہے۔