افغانستان سے ایران غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کے دوران ایک المناک حادثے میں کم از کم 30 افغان مہاجرین جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ ہرات صوبے کے سرحدی علاقے میں پیش آیا جہاں 100 سے زائد افغان شہری شدید سرد موسم میں سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی اکثریت شدید سردی، نمونیا اور موسم کی سختیوں کے باعث جان بحق ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے سرحدی علاقوں میں سخت پٹرولنگ کے باعث مہاجرین کو انتہائی دشوار گزار اور سرد راستے اختیار کرنا پڑے، جو ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوئے۔
افغان حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، جبکہ جاں بحق افراد کی لاشیں دو دن کے اندر نکال کر افغان حکومت کے حوالے کی جائیں گی۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ بعض لاشیں انتہائی دشوار علاقوں میں موجود ہیں، جس کے باعث ریسکیو کارروائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
افغانستان میں جاری شدید معاشی بحران، بے روزگاری اور بنیادی سہولیات کی کمی کے باعث ہزاروں افغان شہری بہتر مستقبل کی تلاش میں ہر روز غیر قانونی راستوں سے ایران جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاہم سخت سرحدی اقدامات اور موسم کی شدت ان مہاجرین کے لیے مسلسل خطرہ بنی ہوئی ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں مہاجرین کے لیے محفوظ اور قانونی راستوں کی فراہمی پر زور دیا ہے، تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔