بنگلہ دیش نے نئی دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کی قونصلر اور ویزا خدمات معطل کر دیں ہیں۔ نئی دہلی میں قائم بنگلادیش ہائی کمیشن نے سیکیورٹی خدشات کی بنا پر تمام قونصلر اور ویزا خدمات تاحکمِ ثانی معطل کر دی ہیں۔ ہائی کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ناگزیر حالات کے باعث یہ خدمات عارضی طور پر بند کی جا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ پیش رفت اُس احتجاجی واقعے کے دو روز بعد سامنے آئی ہے جب 20 سے 25 افراد پر مشتمل ایک گروہ نے نئی دہلی میں بنگلہ دیشی سفارتی مشن کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔ مظاہرین نے بنگلہ دیش کے شہر میمن سنگھ میں گارمنٹس فیکٹری کے کارکن دیپو چندر داس کے قتل کے خلاف احتجاج کیا اور ملک میں اقلیتوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا تھا۔
سفارتی کشیدگی میں اضافہ
ڈھاکہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے مشیر برائے خارجہ امور محمد توحید حسین نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کمیشن ایک انتہائی محفوظ سفارتی علاقے میں واقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ واقعہ افسوسناک ہے نیز اس واقعے کے بعد ہائی کمشنر اور ان کے اہل خانہ کو شدید ذہنی دباؤ کا سامنا ہے اور وہ اپنی حفاظت کے حوالے سے خطرات محسوس کر رہے ہیں۔
VIDEO | Delhi: A notice has been displayed outside the Bangladesh High Commission stating that consular and visa services have been temporarily suspended.
— Press Trust of India (@PTI_News) December 22, 2025
The notice reads, "Due to unavoidable circumstances, all consular & visa services from the Bangladesh High Commission in New… pic.twitter.com/dV70NDXysv
دوسری جانب بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ان دعوؤں پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی وقت سیکیورٹی حصار توڑنے یا خطرناک صورتحال پیدا کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ ان کے مطابق موقع پر موجود پولیس نے چند ہی منٹوں میں مظاہرین کو منتشر کر دیا تھا اور حالات مکمل طور پر قابو میں رہے۔
ویزا مراکز کی بندش
حالیہ کشیدہ صورتحال کے باعث چٹاگانگ میں قائم بھارتی ویزا درخواست مرکز نے بھی اسسٹنٹ ہائی کمیشن آف انڈیا، چٹاگانگ میں سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر اپنی سرگرمیاں اگلے نوٹس تک معطل کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے ڈھاکا، کھلنا اور دیگر شہروں میں قائم بھارتی ویزا مراکز بھی احتجاج کے باعث ایک ایک روز کے لیے جزوی طور پر بند رہے۔ اسی طرح دونوں ممالک کے ہائی کمشنرز کو بھی طلب کیا گیا ہے، جسے بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان بڑھتی ہوئی سفارتی کشیدگی کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
دیکھیں: بنگلہ دیش کے نوجوان رہنما عثمان ہادی کی تدفین کر دی گئی؛ نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت