پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو پیغام دیا تھا کہ آپ افغانستان میں ہمارے ساتھ نہ الجھیں اور انڈیا کو ہم کسی صورت میں یہاں اثرورسوخ نہیں بڑھانے دیں گے مگر متحدہ عرب امارات نشے میں تھا افغان طالبان بھی اس کی ایما پر چل رہے تھے قطر کے بعد ترکیہ اور سعودی عرب میں مذاکرات کو ناکام کروایا ایران کے اجلاس میں شرکت نہیں کرنے دی، حالانکہ وہاں روس اور چائنہ بھی بیٹھ رہے تھے مگر افغانستان کی عبوری حکومت میں بیٹھے افغان طالبان نے اس کو سیریس نہیں لیا اور آنے والے نتائج کا اندازہ نہیں لگایا۔ اب جو نتائج آنا شروع ہوئے ہیں وہ افغانستان اور متحدہ عرب امارات کیلئے بہت بھیانک قسم کے ہوں گے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے سوڈان میں بگڑتی ہوئی سلامتی کی صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کیا اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملوں کو ناقابل قبول اور جنگی جرم قرار دے دیا پاکستان نے آج کھل کر کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے اور ایسے حملوں میں ملوث عناصر کو جواب دہ بنایا جانا چاہیے۔اور سلامتی کونسل سوڈان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرے۔
متحدہ عرب امارات کا مشرق وسطی میں سب سے قریبی اتحادی مصر کو پاکستان نے دعوت دی،پروٹوکول،ملٹری اعزاز اور ان کی حمایت کا اعادہ کیا، پاکستان کے افیشل نے مصر کا دورہ کیا تعلقات میں بہتر آئی،مصر نے پاکستان اور سعودی معاہدے جیسا معاہدہ میں دلچسپی دکھائی پاکستان نے اچھا رسپانس دیا۔اس کے بعد پاکستانی وفد مصر کے ذریعے ترکیہ اور لیبیا کے معاہدے کی حفاظت کیلئے اور سعودی عرب کے ان کیساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے لیبیا میں ڈیفنس معاہدہ کیا دونوں دھڑوں سے ملاقات کی، ڈیفنس معاہدہ متحدہ عرب امارات کی پراکسی سے کیا ہے۔سوڈان میں متحدہ عرب امارات کی پراکسی کیخلاف لڑنے والی سوڈانی فوج کی اقوام متحدہ میں حمایت کی۔
پاکستان مصر کو اپنے ساتھ انگیج کر کے متحدہ عرب امارات سے الگ کر رہا ہے،عراق کے بھی پاکستان کیساتھ اچھے تعلقات سامنے آئے ہیں اور ڈیفنس ڈیل بھی آخری مرحلے میں ہے۔شامی وفد بھی پاکستان آیا اور پاکستان نے وہاں سفارتی عملہ بھی تعینات کر دیا ہے۔لیبیا کی پراکسی کا پاکستان سے ڈیفنس معاہدہ کرنا اور سب سے بڑی ڈیل کرنے کا مطلب ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے بلاک سے نکل رہے ہیں۔پاکستانی وفد کے واپسی آنے کے بعد جنرل حفتر و اتحادیوں نے ترکیہ و لیبیا کے معاہدے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا، پاکستان متحدہ عرب امارات کو کنٹین کر رہا ہے۔وہ سفارتی ہو یا ڈیفنس ڈیل کی وجہ سے ہو۔پاکستان بھی اس خطے کا چودھری متحدہ عرب امارات کو نہیں بننے دے۔
متحدہ عرب امارات کے ایک وفد نے مصر کیساتھ میٹنگز کی تھی،مگر وہاں سے اچھا رسپانس نہ ملنے کے بعد فرانسی صدر اور اسرائیل وفد سے ملاقاتیں ہوئیں،اور ان کو کہا گیا کہ اس خطے میں سعودی عرب اور ترکیہ کے اثرو رسوخ کو نہ بڑھنے دیں۔متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی وزیراعظم کو کہا کہ ترکیہ اور سعودی عرب کو امریکہ ایف 35 نہ دے،خود بھی ایک پروپوزل بھیجا اور نیتن یاہو کو بھی مخالفت کرنے کا کہا۔جیسے نیوکلیئر کی دوڑ میں یہ گیم تھیوری چلتی رہی ہے۔ پاور پولیٹکس میں بہت سے ممالک شامل ہو رہے ہیں دیکھتے ہیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔
پاکستان کی اس گیم میں انٹری کسی صورت میں متحدہ عرب امارات کو چودھری نہیں بننے دے گی، پاکستان کی معیشت جتنی بری ہے مگر انڈیا کو اس خطے کا چودھری آج تک نہیں بننے دیا۔جنوبی ایشیا میں انڈیا تنہائی کا شکار ہے۔ بنگلہ دیش، نیپال سری لنکا جیسے ممالک بھی انڈیا پر اعتماد نہیں کر رہے انڈین افیشل چیخ رہے ہیں کہ پاکستان کو بنگلہ دیش میں نہ آنے دیں۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ ہمارا تمام منصوبوں کو کمزور کرے گا اور چائنہ و پاکستان مضبوط ہوگا۔کل میں کوشش کروں گا کہ بنگلہ دیش والی سائیڈ پر پاکستان اور چائنہ کے منصوبے اور انڈیا کے منصوبوں پر تفصیل لکھوں۔
نوٹ: یہ تحریر فرحان ملک نے لکھی۔ کاپی رائٹ حقوق وہ محفوظ رکھتے ہیں۔
دیکھیں: افغان طالبان کی حکومت میں خوفزدہ شہری اور بڑھتے ہوئے جرائم