ایک نوجوان لڑکی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے متاثرہ خاندانوں کو بدنام کرنے کے لیے گمراہ کن دعوے کیے جا رہے ہیں۔ پوسٹس میں الزام لگایا جا رہا ہے کہ جب کہ یہ خاندان مالی مشکلات کا شکار ہیں، وہ مہنگے آئی فون استعمال کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
یہ دعویٰ غلط ہے۔
دعویٰ
“یہ ہے بلوچستان کی ایک غریب بیٹی،” ایک اردو زبان میں پوسٹ میں لکھا تھا جو 25 مارچ کو پاکستان میں ایکس (ٹویٹر) پر گردش کر رہی ہے، “اس کی ماں اس کے سکول کی فیس دینے کے لیے کپڑے بیچتی ہے۔ اس کے باوجود کہ وہ دو لاکھ روپے کے آئی فون کے ساتھ ہے اور یوٹیوب اور ٹک ٹاک سے اچھی کمائی کرتی ہے، پھر بھی وہ خود کو غریب قرار دیتی ہے۔”
ویڈیو میں ایک نوجوان لڑکی صحرا میں کیمروں کے سامنے پوز دیتی دکھائی دے رہی ہے، پس منظر میں اونٹ نظر آ رہے ہیں۔

ایک اور صارف نے وہی ویڈیو شیئر کی اور لکھا: “گمشدگان کے بیٹیاں، مائیں اور بہنیں سکول کی فیس کے لیے کپڑے بیچتی ہیں، لیکن ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے ہوئے آئی فون ساتھ لے جانا کبھی نہیں بھولتی۔” اس پوسٹ کو 198,000 سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔
یہ دعوے اُس وقت سامنے آئے جب بی بی سی اردو نے 21 مارچ کو بلوچستان کے چار گمشدگان کے خاندانوں پر مبنی ایک دستاویزی فلم نشر کی۔ اس میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کی منتظم ڈاکٹر مہرنگ بلوچ نے بتایا کہ کیسے ان کی والدہ نے ان کے میڈیکل کالج کے پہلے سال کی فیس کے لیے کپڑے بیچے اور دوسرے سال کے لیے زیورات بھی فروخت کیے۔
اس کے فوراً بعد متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے ایک گمراہ کن ویڈیو کلپ شیئر کر کے خاندانوں کا مذاق اڑانا شروع کر دیا۔
حقیقت
درحقیقت، یہ ویڈیو عمان میں بلوچستان کے ایک معروف ڈیجیٹل مواد ساز نے بنائی تھی۔
https://www.instagram.com/reel/DFxyndQsN7x/embed/captioned/?cr=1&v=14&wp=1102&rd=https%3A%2F%2Fapnegn.geo.tv&rp=%2Fgeonewimages%2Fcontent%2Fposts%2Fedit%2F599125%3Fpost_type%3D1#%7B%22ci%22%3A0%2C%22os%22%3A4201.5%2C%22ls%22%3A2745%2C%22le%22%3A3059.899999976158%7D
ویڈیو کے اہم فریمز کی ریورس امیج سرچ سے یہ معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو انسٹاگرام پر 7 فروری کو معروف مواد ساز نورہ بلوچ نے پوسٹ کی تھی۔ ویڈیو کے کیپشن میں “اونٹ عمان کے” لکھا ہے اور اس میں نورہ اونٹوں کے سامنے پوز دیتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔
نورہ بلوچ کے ٹک ٹاک پر دو ملین سے زائد اور انسٹاگرام پر ایک ملین فالوورز ہیں۔ انسٹاگرام پر وہ خود کو “فنکارہ، مواد ساز اور و لاگر” کے طور پر متعارف کرواتی ہیں جو عمان اور پاکستان کے بلوچستان میں رہتی ہیں۔.

فیصلہ: نوجوان لڑکی کی ویڈیو کلپ کو غلط انداز میں پیش کر کے بلوچستان کے لاپتہ افراد کے خاندانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حقیقت میں، یہ ویڈیو عمان میں ایک بلوچ مواد ساز نے بنائی ہے۔