امریکی ای کامرس کمپنی ایمازون نے بدھ کو کہا کہ اس نے 2030 تک بھارت میں اپنے آپریشنز کو وسعت دینے اور اپنی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے 35 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا ہے۔
رواں سال امریکہ کی بڑی ٹیک فرمز نے بھارت میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جو کلاؤڈ، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور ڈیپ ٹیک کی ترقی کے لیے ملک کے ایک اسٹریٹجک مرکز کے طور پر ابھرنے کو اجاگر کرتا ہے۔
مائیکروسافٹ نے 2030 تک بھارت میں اے آئی اور کلاؤڈ انفرااسٹرکچر کے لیے 17.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے، جو ایشیا میں اس کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے، جبکہ گوگل نے آئندہ پانچ سالوں میں اے آئی ڈیٹا سینٹرز بنانے کے لیے 15 ارب ڈالر مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایمازون نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری ایشیا کی تیسری بڑی معیشت میں اپنی موجودگی کو مضبوط کرنے کے لیے کی جارہی ہے جہاں اس نے والمارٹ کی حمایت یافتہ فلپ کارٹ اور ارب پتی مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز کے ریٹیل بازو کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے اپنا خرچ بڑھا دیا ہے۔
امریکی ای کامرس کمپنی ایمازون جس نے 2010 سے بھارت میں اپنے کاروبار میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے نے 2023 میں ملک میں اپنی موجودگی کو مزید مضبوط کرنے کے لیے 26 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔
ایمازون کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ دس سالوں میں بھارت میں سیلرز کے لیے مجموعی طور پر 20 ارب ڈالر سے زائد کی برآمدات میں مدد فراہم کی اور منصوبہ ہے کہ 2030 تک اسے 80 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔
کمپنی کا ہدف ہے کہ 2030 تک بھارت میں مزید 1 ملین ملازمتوں کے مواقع پیدا کیے جائیں۔