افغان انٹیلیجنس اور کالعدم ٹی ٹی پی سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانب سے پاکستان کے سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پر مبینہ حملے اور ان کی ہلاکت کے بارے میں جھوٹی خبریں پھیلانے کی کوشش کی گئی، جسے مستند ذرائع نے مکمل طور پر بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
BREAKING NEWS 🚨
— Khurasan English (@KhurasanEng0) December 2, 2025
Former Pakistani Prime Minister Anwarul Haq Kakar has been attacked and seriously injured.
Sources told Khorasan English that the former Pakistani Prime Minister was targeted and sustained severe injuries. So far, officials from the Pakistani government have… pic.twitter.com/wqdspjA0Xs
ایچ ٹی این نے کاکڑ کے قریبی ذرائع سے رابطہ کیا جنہوں نے واضح طور پر مؤقف اختیار کیا کہ انوارالحق کاکڑ بالکل خیریت سے ہیں اور اس وقت چین میں موجود ہیں، جہاں وہ اپنے مجوزہ سرکاری و نجی ملاقاتوں کے سلسلے میں مصروف ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی من گھڑت پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم پر حملہ ہوا ہے اور وہ شدید زخمی یا ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم، ذرائع کے مطابق یہ پروپیگنڈا پاکستانی عوام میں انتشار پیدا کرنے اور سیاسی ماحول کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی ایک کوشش تھی، جس کا کوئی حقیقی وجود نہیں۔
فیکٹ چیک | افغان انٹیلیجنس اور ٹی ٹی پی سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پر مبینہ حملے اور ان کی ہلاکت کے بارے میں جھوٹی اطلاعات پھیلا رہے ہیں۔
— HTN Urdu (@htnurdu) December 2, 2025
ایچ ٹی این نے انوارالحق کاکڑ کے قریبی ذرائع سے رابطہ کیا ہے، جنہوں نے تصدیق کی کہ وہ بالکل خیریت سے ہیں… pic.twitter.com/U5TFQAjED5
سیکیورٹی حکام کے مطابق پاکستانی شخصیات اور ریاستی اداروں کے خلاف اس نوعیت کی جھوٹی مہمات افغانستان میں موجود عناصر اور کالعدم گروہوں کی جانب سے پہلے بھی چلائی جاتی رہی ہیں، جن کا مقصد غلط معلومات پھیلانا اور عوامی اعتماد کو متاثر کرنا ہوتا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس واقعے نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی غیر مصدقہ خبروں پر بغیر تصدیق یقین نہ کیا جائے اور صرف معتبر ذرائع کی معلومات کو ترجیح دی جائے۔
حکام نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جعلی خبروں کی نشاندہی کریں اور غلط معلومات کی مہمات کے خلاف موثر کردار ادا کریں۔
دیکھیں: افغان طالبان کے خلاف مزاحمتی گروہوں کی کارروائیاں تیز؛ فاریاب اور قندوز میں متعدد طالبان ہلاک